لاہور: (دنیا نیوز) رواں مالی سال اب تک درآمدی خام تیل کی قیمت میں تقریبا 70 فی صد کا اضافہ ہوچکا ہے، حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عائد پیٹرولیم لیوی میں 84 فی صد کی کمی کی۔
رواں مالی سال کے دوران درآمدی خام تیل کی ایکس ریفائنری قیمت 69 فی صد بڑھ کر 77روپے 47 پیسے پر پہنچ گئی ہے، ایکس ریفائنری قیمت بڑھنے کے باعث حکومت جو پٹرول پر عائد لیوی 30 روپے فی لٹر تک وصول کررہی تھی، 84 فی صد کم کر کے 4 روپے 64 پیسے تک لے آئی۔ اسی عرصے کے دوران پٹرول پر سیلز ٹیکس 16روپے 26 پیسے سے کم کر کے 14روپے 55 پیسے فی لٹر کیا گیا تاکہ عوام کو ریلیف دیا جاسکے۔
خدشہ تو یہ تھا کہ ٹیکسوں میں کمی کے باعث حکومت کو پٹرولیم مصنوعات پر سے ٹیکس کم وصول ہوگا لیکن معاشی سرگرمیاں بڑھنے کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں رواں مالی سال 18فی صد کا اضافہ ہوا جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں سے حکومت نے 133 فیصد اضافے سے 369 ارب روپے وصول کیے۔ امید کی جارہی ہے کہ 460 ارب روپے کا پورے سال کا ہدف حاصل کرلیا جائیگا۔
رواں مالی سال میں اب تک پٹرول کی ریٹیل قیمت میں 8 روپے 40 پیسے کا اضافہ ہوا، پٹرول کی اوسط قیمت 106 روپے 40 پیسے رہی۔ زیادہ سے زیادہ قیمت 111روپے 90 پیسے اور کم سے کم 100 روپے 11 پیسے رہی۔ رواں مالی سال حکومت نے 21 بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لیا جس میں سے 15 بار پٹرول کی قیمت کو برقرار رکھا گیا۔
اس عرصے کے دوران ڈیلروں کا مارجن 21 پیسے اضافے سے 3روپے 91 پیسے فی لیٹر اور آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا مارجن 16 پیسے اضافے سے 9روپے 97پیسے فی لیٹر ہوگیا۔