حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

Published On 30 April,2021 06:55 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت نہیں بڑھائی جائے گی۔ اوگرا کی سمری میں 5 سے 10 روپے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔ وزیراعظم نے اسے نامنظور کر کے 16 اپریل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

 

 وزارت خزانہ کی طرف سے نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 108روپے 56پیسے پر برقرار ہے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 110روپے 76پیسے برقرار ہے، مٹی تیل کی قیمت 80روپے فی لیٹر برقرار ہے، لائٹ ڈیزل کی قیمت 77روپے 65پیسے برقرار ہے۔ حکومت قیمتیں برقرار رکھ کر 4.8ارب روپے کا بوجھ برداشت کررہی ہے۔

یادرہے کہ 15 روز قبل حکومت کی طرف سے عوام کو ریلیف دینے کے لیے مسلسل دوسری مرتبہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 2.32 روپے کمی کر دی گئی تھی۔

حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پٹرول کی قیمت میں کمی کرنے کی منظوری دیدی ہے، فی لٹر پٹرول 1 روپے 79 پیسے سستا کیا گیا ہے۔

اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ کہ ڈیزل کی قیمت میں فی لٹر 2 روپے 32 کمی کی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں فی لٹر 2.06 روپے کی تنزلی دیکھی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں فی لٹر 2.21 روپے کمی کی گئی ہے۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فی لٹر پٹرول کی نئی قیمت 108.56 روپے ہو گئی ہے، فی لٹر ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 110.76 روپے، فی لٹر تیل کی قیمت 80 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی فی لٹر قیمت 77.65 روپے ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ یکم اپریل کو وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں ڈیڑھ روپے تک کمی کی تھی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے نوٹیفکیشن کے مطابق آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول 1 روپے 55 پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا تھا جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر کمی کی گئی تھی جبکہ مٹی کا تیل ایک روپے 55 پیسے فی لیٹر سستا کردیا گیا۔اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 1روپیہ 56 پیسے فی لیٹر کمی کردی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 110روپے 35 پیسے فی لیٹر، ڈیزل کی نئی قیمت 113 روپے 8 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 79روپے 86ہیسے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 82 روپے 6 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے

یاد رہے کہ 15فروری کے بعد سے لیکر اب تک وزیراعظم عمران خان کی متعدد بار سمریوں کو مسترد کرتے ہوئے قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 15 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی تھی۔

اوگرا کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں14.07روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13.61 روپےفی لٹر اضافے کی تجویز تھی۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10.79روپے کی سفارش کی گئی تھی۔ اوگرا نے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 7.43 روپے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لئے ہر حد تک جائے گی۔

28 فروری کو ایک مرتبہ پھر وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ قیمتیں برقرار رکھی جائیں گی۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں بتایا کہ اوگرا نے تقریباً 6 سے 7 روپےفی لیٹر تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے کی تجویز کی۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ تجویز منظور نہیں کی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود وزیراعظم نے اجازت نہیں دی۔

15 مارچ کو ایک مرتبہ پھر حکومت کی طرف سے فیصلہ کیا گیا کہ پٹرول کی قیمت مستحکم رکھی جائے گی۔

وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، تاہم مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.42 رپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 2.19 روپے فی لٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال کے پہلے اڑھائی ماہ کے دوران حکومت کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات مسلسل 5 بار مہنگی کر چکی ہے، یکم دسمبر سے 15 فروری تک پیٹرولیم مصنوعات 16 روپے 37 پیسے تک مہنگی کی جاچکی تھیں۔ اسی عرصے میں پیٹرول 11 روپے 21 پیسے فی لٹر پہلے مہنگا کیا گیا تھا۔

رواں سال کے پہلے اڑھائی ماہ کے دوران ہائی سپیڈ ڈیزل 14 روپے 64 پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا۔ اسی عرصے میں مٹی کا تیل 14 روپے 90 پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا۔ ڈھائی ماہ میں لائٹ ڈیزل 16 روپے 37 پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا تھا۔

Advertisement