پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 10 روپے اضافے کا امکان

Published On 28 June,2022 11:29 pm

اسلام آباد: (شعیب نظامی) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے دباؤ کے باعث یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 10 روپے اضافے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا ایم ای ایف پی، معاشی نظم و ضبط ضروری ہے، یکم جولائی سے مزید معاشی مشکلات ہوسکتی ہیں، یکم جولائی سے مزید سخت فیصلے کرنا ہوں گے، میمورینڈم آف اکنامکس اینڈ فنانشنل پالیسیز معاشی نظم و ضبط لازم قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایم ای ایف پی پر بات چیت جاری ہے، یکم جولائی سے پٹرول پر5 فیصد سیلز ٹیکس جبکہ 10 روپے لیوی عائد ہو سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے بجلی مزید مہنگی ہوسکتی ہے، توانائی کے نقصانات کم کرنے کا سخت ہدف ملا ہے، سرکاری اداروں میں نقصانات کم کرنے کا سخت ہدف بھی ملا ہے، ٹیکس مراعات اور چھوٹ مزید کم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا، ایم ای ایف پی کے تحت تحت شرح سود بڑھ سکتی ہے، ایم ای ایف پی ایک جامع دستاویز ہے، دو آر ایل این جی پاور پلانٹ کی نجکاری دسمبر تک ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ای ایف پی میں سٹیل ملز کا مستقبل واضح کرنا ہوگا، توانائی کے نقصانات کم کرنا ہوں گے، ایم ای ایف پی میں9 ٹیبل ہوں گے، ایک ٹیبل پاکستان کی بیلنس آف پے منٹ پر ہوگا، ایک ٹیبل پاکستان کے بجٹری اعداد و شمار سے متعلق ہوگا، پاکستان کے قرضوں کے بارے میں ایک ٹیبل ہوگا۔ پاکستان کی معاشی اور قرضوں کی ضرورت ظاہر کی جائے گی، نئے مالی سال میں پاکستان 37 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔

آئی ایم ایف سے 2ارب ڈالر کی قسطیں ملنے کی توقع

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کیلئے دو ارب ڈالر کی دو قسطیں جاری کرنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف کے رواں ہفتے پاکستان کے ساتھ اسٹاف سطح کا معاہدہ طے پانے کی توقع ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ٹویٹ میں بتایا کہ ساتویں اور آٹھویں اقتصادی جائزہ کے لیے پاکستان کو آئی ایم ایف سے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فسکل پالیسی فریم پروگرام کی کاپی موصول ہوگئی ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے ملک ڈیفالٹ ہونے کے خطرے سے نکل چکا ہے، آئی ایم ایف سے ساتویں اور آٹھویں قسط ایک ساتھ ملے گی ۔ آئی ایم ایف نے دو اقساط کو ملا دیا ہے، ساتویں قسط 90 کروڑ ڈالر اور آٹھویں قسط تقریباً ایک ارب ڈالر کی ہے۔

Advertisement