اسلام آباد: (مدثر علی رانا) سال 2022 کے دوران ملک کے شہری علاقوں اور دیہات میں مہنگائی کا راج رہا، 27.3 فیصد کے ساتھ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 1200 روپے، بیس کلو آٹے کا تھیلا 1040 روپے جبکہ انڈے 150 روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔
سال 2022، مہنگائی کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے، 27٫3 فیصد کیساتھ ملک میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی، عوام کو ریلیف دینے کے حکومتی وعدے وفا نہ ہوسکے۔
اعداد و شمار کے مطابق فروری 2022 میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 1600 روپے کا تھا جو 1200 روپے اضافے کیساتھ دسمبر 2022 میں ساڑھے 2500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، ایک سال کے دوران 20 کلو آٹے کا تھیلا 1040 روپے مہنگا ہو کر 2400 روپے، اڑھائی کلو گھی کا ٹن تقریبا 650 روپے کا اضافے کیساتھ 1415 جبکہ انڈے سو فیصد مہنگے ہو کر 300 روپے فی درجن ہو گئے۔
دالوں کی قیمتوں میں بھی ہوشرباء اضافہ ہوا، دال مسور 180 روپے سے 320 روپے کلو، دال ماش 300 سے بڑھ کر 420 روپے اور دال چنا 190 روپے فی کلو مہنگی ہو کر 280 روپے تک جا پہنچی، ایک سال کے دوران زندہ مرغی 125 روپے اضافے کے ساتھ 300 روپے فی کلو جبکہ مرغی کا گوشت 500 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، مٹن بھی 400 روپے مہنگا ہوکر 1800 روپے کلو تک جا پہنچا ہے۔
دوسری جانب فروری 2022 میں مہنگائی کی شرح 12.2 فیصد، جون میں 21.3 فیصد اور جولائی میں 24.9 فیصد اوراگست کے دوران مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح 27.3 فیصد تک جا پہنچی۔
واضح رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے دوران وفاقی بجٹ میں مہنگائی کو 11.5 فیصد سے کم رکھنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔