مظفرآباد: (محمد اسلم میر) سال 2022 کے دوران آزاد کشمیر سیاست اور بلدیاتی انتخابات کے ساتھ ساتھ عالمی رہنماؤں کی آمد کے باعث بھی توجہ کا مرکز بنا رہا ہے۔
سیاسی حوالے سے سال 2022 میں 12 اپریل کو پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ہی وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کی، عبدالقیوم خان نیازی نے 14 اپریل 2022 کو استعفیٰ دیا اور سردار تنویر الیاس 18 اپریل کو 33 ووٹ لیکر وزیر اعظم منتخب ہوگئے، یوں پاکستان تحریک انصاف نے 8 ماہ کے اندر اپنے ہی وزیر اعظم کو گھر بھیج دیا۔
21 اپریل کو امریکی خاتون کانگریس رکن الہان عمر نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا، اس دورے کے اختتام پر الہان عمر نے کہا کہ مظفرآباد آ کر انہیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے زمینی حقائق کو مزید بہتر انداز سے سمجھنے میں مدد ملی۔
24 جون کو دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح آزاد کشمیر میں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی لیڈر نپور شرما کے گستاخانہ بیان پر نہ صرف مظاہرے کئے گے بلکہ آزاد کشمیر کابینہ نے اس پر مزمتی قرارد اد بھی منظور کی۔
عمران خان نے 29 ستمبر کو مظفرآباد میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بھارت پر نکتہ چینی کی اور نئی دہلی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے 5 اگست 2019 کے بعد کشمیریوں سے ان کی پہچان، پرچم اور شناخت چھین لی۔
3 اکتوبر کو امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا، اس دورے پر بھارت نے نہ صرف شور مچایا بلکہ امریکہ سے احتجاج بھی کیا، 27 نومبر کوآزاد کشمیر میں 31 سال کے بعد بلدیاتی انتخابات ہوئے۔
ان انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے سب سے زیادہ نشتیں لیں، آزاد کشمیر کی دیگر سیاسی جماعتوں سے نوجوان مایوس ہو کر ان انتخابات میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑے جن میں سے 30 فیصد سے زائد آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
24 اکتوبر کو آزاد کشمیر کے یوم تاسیس پر پہلی مرتبہ پاک فوج کی طرف سے دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے کیاگیا، 25 اکتوبر کو صدر ڈاکٹر عارف علوی نے باغ کا ایک روزہ دورہ کیا، انہوں نے بھارت پر واضح کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔
12 دسمبر کو او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم مظفرآباد پہنچ گئے، اس موقع پر انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کی مذمت اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کی۔