اسلام آباد: (دنیا نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے کے الیکٹرک کی انکوائری کیلئے ایف آئی اے اور نیب کو خط لکھنے کی سفارش کر دی۔
سیف اللہ ابڑو کی صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا، احکامات کے باوجود سی ای او کے الیکٹرک اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جس پر قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے سی ای او کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔
سینٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ کے الیکٹرک حکام اجلاس میں آتے ہی نہیں، گزشتہ اجلاس میں سی ای او کے الیکٹرک کو لازمی آنے کی ہدایت کی تھی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اجلاس سے حکام تب بھاگتے ہیں جب جواب نہیں ہوتا، جب پولیس سی ای او کے الیکٹرک کو لائے گی تو پتہ چلے گا، آئندہ اجلاس میں پولیس انہیں لے کر آئے گی۔
سی ای او کے الیکٹرک کی عدم موجودگی پر کمیٹی نے تحریک استحقاق بھجوا دی۔
چیف مارکیٹنگ کے الیکٹرک نے کہا کہ میں سوالوں کے جواب دینے کو تیار ہوں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ بتائیں کہ انجینئرنگ کی تعریف کیا ہے۔
چیف مارکیٹنگ نے کہا کہ میں انجینیئر نہیں ہوں بلکہ مارکیٹنگ سے ہوں جس پر چیئرمین کمیٹٰی نے کہا کہ اگر انجینئرنگ کا نہیں پتہ تو پھر آپ کیا بریفنگ دیں گے، سلیم اللہ اور کلیم اللہ کمیٹی نہیں کھیلے گی، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پاور ڈویژن کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے انرجی سیکٹر تباہ ہوا۔
قائمہ کمیٹی نے پاور ڈویژن سے 1434 ٹیوب ویل کی لسبیلا کی مکمل رپورٹ طلب کر لی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 28000 ٹیوب ویل کیسکو کے چل رہے ہیں اور کسی کو پتہ نہیں، ممکن ہی نہیں کہ سارے ٹیوب ویل چل رہے ہوں۔