لاہور (دنیا انویسٹی گیشن سیل) رواں مالی سال کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 475 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے، پاکستان کی موجودہ شرح سود گزشتہ 25 برسوں کی بلند ترین سطح پر ہے۔
اس سے قبل بلند ترین شرح سود 29 اکتوبر 1997 ء کو 18 فیصد مقرر کی گئی تھی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 26 فروری 1991ء سے لیکر اب تک مانیٹری پالیسی کا 16 واں سائیکل جاری ہے، ان 16 مانیٹری پالیسی سائیکلز میں سے 8 بار مانیٹری پالیسی میں اضافہ جبکہ 8 بار مانیٹری پالیسی میں کمی کی گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے رواں 16 ویں مانیٹری پالیسی سائیکل میں پہلی بار اضافہ 21 ستمبر 2021ء کو 25 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر کے 7.25 فیصد مقرر کیا گیا، جسے 22 نومبر 2021 ء کو مزید 150 بیسس پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 8.75 فیصد کر دیا گیا، 15 دسمبر 2021 ء کو مانیٹری پالیسی ریٹ میں مزید 100 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرتے ہوئے 9.75 فیصد کر دیا گیا۔
8 اپریل 2022ء کو سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے سے 2 دن قبل اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 250 بیسس پوائنٹس اضافے کے ساتھ 12.25 فیصد کر دی گئی، مسلم لیگ ن کی مشترکہ حکومت آنے کے بعد 24 مئی 2022ء کو مانیٹری پالیسی ریٹ میں 150 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر دیا گیا، جس سے شرح سود 13.75 فیصد تک پہنچ گئی، جسے 13 جولائی 2022 ء کو مزید 125 بیسس پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 15 فیصد کر دیا گیا۔
28 نومبر 2022ء کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی میں مزید 100 بیسس پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ اسے 16 فیصد کر دیا گیا، گزشتہ روز گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے رواں مانیٹری سائیکل میں آٹھواں اضافہ کرتے ہوئے پالیسی ریٹ 17 فیصد مقرر کر دیا گیا۔
یاد رہے اس سے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے آخری بار 17 فیصد شرح سود 11 دسمبر 1995 ء کو مقرر کی گئی تھی، جسے 22 اکتوبر 1996ء کو بڑھا کر 20 فیصد کر دیا گیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں بتدریج چاردفعہ اضافہ کرتے ہوئے 475 بیسس پوائنٹس کے اضافے کے بعد 12.25 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 3 دہائیوں میں ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ شرح سود 22 اکتوبر 1996ء میں 20 فیصد تھی جسے اسٹیٹ بینک کی جانب سے 8 ماہ، 18 جون 1997 ء تک برقرار رکھا گیا تھا اور سب سے کم شرح سود 23 مئی 2016 ء کو 5.75 فیصد مقرر کی گئی تھی جسے اسٹیٹ بینک کی جانب سے 20 ماہ، 29 جنوری 2018 ء تک برقرار رکھا گیا۔