لاہور: (دنیا نیوز) پی آئی اے کی لاہور سے ٹورنٹو جانیوالی پرواز میں فنی خرابی کے باعث روس سے واپسی کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
پی آئی اے کی لاہور سے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو جانے والی پرواز پی کے 797 کو چند روز قبل تکنیکی خرابی کے باعث واپس بلالیا گیا تھا جس کی تحقیقات میں بہت سے انکشافات ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ انجینئرنگ کے مبینہ غلط فیصلے نے 300مسافروں کی زندگی کو5گھنٹے تک داؤ پر لگائے رکھا، چار جولائی کو پرواز کی روسی فضائی حدود سے واپسی سے25 کروڑ سے زائد کا کئی ٹن فیول استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمرہ زائرین کیلئے خوشخبری، پی آئی اے نے کرایوں میں نمایاں کمی کر دی
ذرائع کے مطابق پرواز کے کپتان کی جانب سے قریبی ملک میں لینڈنگ کا فیصلہ ہیڈ آفس احکامات پر منسوخ کیا گیا، ٹورنٹو کی پرواز نمبر797کے کپتان کو طیارے کے ہائیڈرولک سسٹم میں خرابی کی نشاندہی ہوئی۔
خرابی کی نشاندہی پر کپتان نے قریب یورپی ملک میں طیارے کی لینڈنگ کا فیصلہ کیا، یورپی ممالک میں بوئنگ کمپنی سے معاہدے کے مطابق ٹیکنیکل خرابی دور کرنے کی سہولت موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی تنظیم نو کے لیے وفاقی وزرا نے سر جوڑ لیے
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارے کی خرابی کے ساتھ واپسی کے ذمہ داران کے تعین کیلئے چھان بین جاری ہے، شعبہ انجینئرنگ کی جانب سے کپتان کے فیصلے کے برعکس طیارےکو لاہور واپس بلالیا گیا۔
یاد رہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب لاہور سے روانہ ہونے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے797 کو روس کی فضائی حدود سے واپس بلالیا گیا تھا، بوئنگ 777 طیارہ پونے پانچ گھنٹے کا سفر طے کرکے روس کی فضائی حدود میں تھا جب تکنیکی خرابی پیدا ہوئی۔