اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوروں اور ٹیکس نادہندگان کے خلاف ہنگامی اقدامات کا فیصلہ کر لیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ میں رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کیلئے انکوائری کمیٹی کے قیام کی ہدایت کر دی۔
انکوائری کمیٹی آئندہ 7 دن میں رکاوٹوں اور ٹیکس چوری میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی، کمیٹی کارخانوں میں ٹیکس کے خودکار نظام کے اطلاق کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل پر تجاویز دے گی۔
شہباز شریف نے استفسار کیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال کیوں نہ ہو سکا؟ انہوں نے کہا کہ تمباکو، چینی، سیمنٹ اور کھاد کی صنعت میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال ہو جانا چاہئے تھا، ان 4 بڑے شعبوں کے علاوہ باقی اہم شعبوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا جائے۔
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ سیمنٹ کے کارخانوں کی تمام پروڈکشن لائنز پر سسٹم کا نفاذ یقینی بنایا جائے، شہباز شریف نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے خودکار نظام اور ڈیجیٹل سٹریٹجی کے نفاذ کا جامع لائحہ عمل طلب کر لیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے سے انکاری کارخانوں کو فوری طور پر سیل کیا جائے، انہوں نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو جعلسازی اور غیر معیاری مصنوعات کی روک تھام کیلئے بھی بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے اور مافیا ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہا ہے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ اداروں کی خدمات لی جائیں۔
اس موقع پر وزیرِاعظم کو بریفنگ دی گئی کہ تمباکو کے 14 بڑے کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے، 12 کارخانوں کو سسٹم نہ لگانے کی وجہ سے سیل کر دیا گیا ہے۔
شہباز شریف کو بتایا گیا کہ کھاد کی تمام صنعتوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے، چینی اور سیمنٹ کے کارخانوں میں سسٹم کے اطلاق میں تکنیکی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔