اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی ) کے الیکٹرک اہل کراچی کی جیبیں خالی کرنے کے مشن پر رواں دواں، کے الیکٹرک کا سستی بجلی لے کر تین گنا سے زائد قیمت پر فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا ) نے کے الیکٹرک کے مہنگے پاور پلانٹس کی کہانی بے نقاب کردی۔
دستاویز کے مطابق کے الیکٹرک اپنے پاور پلانٹس سے اوسط فی یونٹ33 سے 35 روپے بجلی پیدا کرتا ہے ، کے الیکٹرک سی پی پی اے سے 10 سے 11 روپے فی یونٹ بجلی خریدتا ہے۔
دستاویز کے مطابق کے الیکٹرک مہنگے درآمدی ایندھن سے بجلی پیدا کرتا ہے، بن قاسم ون کمپیلیکس سے بجلی پیدا کرنے کی کارکردگی 30 فیصد ہے ، بن قاسم ون کمپیلیکس سے قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ نجکاری کے تحت لازم تھا کہ کے الیکٹرک سستے بجلی گھروں سے بجلی پیدا کرے، کے الیکٹرک نے دوسری مرتبہ فرنس آئل والے پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدوں میں توسیع کر دی جبکہ کے الیکٹرک نے کیپٹو پاور پلانٹس کے ساتھ بھی معاہدے کیے۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق طلب پوری کرنے کے لیے کے الیکٹرک نے اپنے ذرائع کے بجائے نیشنل گرڈ پر انحصار کیا، ملک بھر کے پاور پلانٹس کے لیے اکنامک میرٹ آرڈر طے کیا جاتا ہے، پاور پلانٹس اکنامک میریٹ آرڈر کے تحت چلائے جاتے ہیں۔