لاہور: (دنیا نیوز) رواں مالی سال 24-2023 عوام کیلئے مہنگائی کا سال رہا جبکہ آئندہ برس بھی عوام کو ریلیف ملنے کا دور دور تک کوئی امکان نہیں۔
رواں مالی سال اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے لیکن مہنگائی کی سپیڈ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی، مختلف دالوں اور چاول سمیت بیسن کے دام بلند سے بلند تر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
مالی سال 24-2023 کے دوران دال چنا 45 روپے کلو تک مہنگی ہوچکی ہے، جون 2023 میں دال چنا 220 روپے فی کلو تھی جو اب 265 روپے فی کلو تک پہنچ گئی، دال مسور 15 روپے مہنگی ہوئی، جون 2023 میں دال مسور 245 روپے کلو تھی جو مہنگی ہو کر 260 روپے کلو کی سطح پر پہنچ چکی ہے۔
اسی طرح کالے چنے 50 روپے کلو مہنگے ہونے سے 210 روپے سے بڑھ کر 260 روپے کلو ہوگئے، دال مونگ 65 روپے اضافے کے بعد 230 روپے سے مہنگی ہو کر 295 روپے کلو ہوگئی، دال ماش 195 روپے کلو تک مہنگی ہوئی اور 205 روپے سے بڑھ کر 600 روپے کلو تک پہنچ چکی ہے۔
سفید چنے 65 روپے مہنگے ہونے سے 325 روپے کلو، بیسن 50 روپے مہنگا ہو کر 265 روپے کلو ہو چکا ہے۔
اب مالی سال 25-2024 کا وفاقی بجٹ جلد پیش کر دیا جائے گا اور یکم جولائی سے نئے مالی سال کا آغاز ہوگا تاہم عوام کو آئندہ مالی سال میں بھی مہنگائی میں ریلیف کی کوئی امید نہیں۔