لاہور: (دنیا نیوز) مہنگی بجلی اور ناقابل برداشت ٹیکسز کے باعث صارفین میں شمسی توانائی کا رجحان بڑھنے لگا۔
بجلی کی قیمت میں ہوش رُبا اضافہ، بےجا ٹیکسزکی بھرمار نے صارفین کو واپڈا سے باغی کر دیا، شہروں کے ساتھ ساتھ دیہات میں بھی سولر پر منتقلی کا رجحان بڑھنے لگا، انڈسٹری کے سسٹم سے نکلنے کے باعث گزشتہ سال کی نسبت رواں سال بجلی کی طلب میں حیران کن کمی سامنے آئی ہے۔
گزشتہ سال جولائی میں بجلی کی طلب 5700 سے 5900 میگاواٹ تھی، رواں سال جولائی میں بجلی کی طلب 4500 میگاواٹ تک محدود ہے، ذرائع کے مطابق حالیہ برس بجلی کی طلب میں 1200 سے 1400 میگاواٹ کمی ہوئی۔
بجلی کی کھپت میں واضح کمی کا بڑا سبب صارفین کا سولر پر منتقل ہونا ہے، واپڈا کی جانب سے عوام کے لئے اقساط کی سہولت بھی ختم کر دی گئی ہے، ایک ماہ بل نہ دیں تو اگلے ماہ بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے سستی بجلی فراہم کرکے حکومت ریونیو میں اضافہ کر سکتی ہے، پاکستان میں الٹی گنگا بہتی ہے، عوام اور انڈسٹری کو ریلیف دینا گناہ سمجھا جاتا ہے، دوسری جانب کھپت کم ہونے سے بجلی کے ریونیو میں فطری کمی بھی سامنے آئی۔
حکومت ریونیو میں کمی پوری کرنے کیلئے عوام دشمن ٹیکسز عائد کر رہی ہے، ایک ماہ میں تین تین بار بجلی کی قیمت میں اضافہ اس سے قبل کبھی نہیں ہوا۔