لاہور: (دنیا نیوز) ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر ایف پی سی سی آئی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے نمائندوں پر برس پڑے۔
ایک بیان میں ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی پریس کانفرنس میں کھلے دودھ سے متعلق بات کی گئی، یہ تاثر دیا گیا کہ ٹیکسز کے نفاذ سے کھلے دودھ کی مارکیٹ کو فائدہ ہونے جا رہا ہے، یہ بھی کہا کہ کھلا دودھ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق نہیں ہے، پیک دودھ کمپنی ہمیشہ سے کھلے دودھ کیخلاف بیان دیتی رہی ہے۔
شاکر عمر گجر نے کہا کہ کسانوں کیخلاف ہمیشہ بات کی گئی، کبھی پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، کبھی ٹی وی کے اینکرز کے ذریعے اشتہار نیشنل میڈیا پر چلاتے رہے ہیں جس میں تازہ دودھ کو گندا اور اپنے دودھ کو اچھا کہتے رہے، یقینی طور پر پیمرا سے ہم کیس جیت بھی چکے ہیں جو اشتہار ایک پراڈکٹ کو برا ایک پروڈکٹ کو اچھا کہہ رہا تھا، ایف پی سی سی آئی کو اس میں فریق نہیں بننا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ آپ کو پاکستان کے 98 فیصد اس کسان کی بھی بات کرنی چاہیے جو ملک کی فوڈ سکیورٹی کا ضامن ہے، چھوٹے کسان کو فائدہ پہنچنے کی بات کی یقیناً اس سے آپ کی تکلیف کا ہمیں اندازہ ہوا، پیک دودھ کی خریداری اور فروخت کا معاملہ سپریم کورٹ میں بھی سامنے لایا گیا تھا، اس کیس میں سب کچھ سامنے آیا تھا، پانچ لاکھ لیٹر دودھ خرید کر کیسے 50 لاکھ لیٹر فروخت کیا گیا۔
شاکر عمر گجر نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی یقینی طور پر ہماری، چھوٹے تاجر اور کسان کی بھی نمائندہ ہے، جعلی دودھ کیخلاف فوڈ اتھارٹی کارروائی کرتی رہتی ہے، فیڈریشن اپنے بیان پر نظر ثانی کرے، ہمارے ان پٹ پر بھی دس فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس سے پیداواری لاگت چودہ فیصد تک بڑھ جائے گی، دودھ کی پیداواری لاگت بڑھنے سے قیمت میں بھی اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔