اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) آئی پی پیز کے معاملے پر حکومت پارلیمان کے سوالات کے جوابات دینے سے کترانے لگی۔
وزارت توانائی آئی پی پیز کے متعلق ایوان بالا کو جواب دینے سے کترارہی ہے، جمعہ کے روز سینیٹ اجلاس میں پوچھے گئے چھ اہم سوالات کو نظر انداز کیا گیا۔
پاور ڈویژن آئی پی پیز معاہدوں کی تفصیل قائمہ کمیٹی میں پیش کرنے سے بھی انکار کرچکا ہے، سینیٹ میں آئی پی پیز کے معاہدوں اور لائسنس کی تجدید کے سوال پر کوئی جواب نہیں آیا جبکہ پاور ڈویژن نے بجلی کے گردشی قرضے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بھی چپ سادھ لی۔
کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدے سے متعلق سوال کا جواب بھی جمع نہ کرایا گیا اور امپورٹڈ کوئلے پر چلنے والے پاور پلانٹس کے بارے بھی سوال کا جواب نہیں دیا گیا۔
سوالات سینیٹر سیف اللہ ابڑو، سینیٹر محسن عزیز اور سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کیے تھے، جمعہ کے روز سینیٹ اجلاس کے چھ اہم سوالات کو پاور ڈویژن نے نظر انداز کیا، پاور ڈویژن کا کوئی ترجمان نہیں جس سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا جا سکے۔