پشاور:(دنیا نیوز)صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے کابینہ اجلاس میں ڈیبٹ مینجمنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دی ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں اپنی نوعیت کا مستقبل کیلئے پہلا فنڈ مینجمنٹ یونٹ ہے، یونٹ کو مستقبل کے قرض واپسی یا ہنگامی فنڈ کو الگ کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اکاؤنٹ کے آغاز کے بعد اس میں صوبے کے ذمہ قرض کیلئے کم ازکم 5 فیصد ڈالے ہیں، ڈیبٹ مینجمنٹ فنڈز کے5 فیصد سے بھی بڑھنے کی امید ہے جبکہ کابینہ نے سیلاب سے متاثرہ گھریلو منصوبے کیلئے غیر ملکی قرضے کو مسترد کیا ہے۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ گھریلو منصوبے مسترد ہونے کی وجہ 7.6فیصد شرح سود ہے، جو بہت زیادہ ہے، وفاقی حکومت نےحال ہی میں 11 فیصد پرکمرشل قرض لیا ہے، کہا جا رہا ہے کہ خیبرپختونخوا پر قرضہ بہت زیادہ ہے، گزشتہ سال دسمبرمیں خیبرپختونخوا کا قرضہ 630 ارب روپے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال خیبرپختونخوا کا قرضہ 730 ارب روپے تک پہنچ جائے گا، یہ قرضہ خیبر پختونخوا کے مجموعی جی ڈی پی کا 4 سے 5 فیصد بھی نہیں بنتا، آنے والے دنوں میں یہ قرض بڑھے گا،اور اس کو اتارنے کیلئے بھی بہت کچھ سوچنا ضروری تھا۔