اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 1 لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دیدی

Published On 20 September,2024 08:22 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مجموعی طور پر ملک سے 1 لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

تاجکستان کو 40 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوریدی گئی جبکہ وافر اور فالتو چینی میں سے بھی مزید 1 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی گئی ہے، چینی کی برآمد کے حوالے سے دونوں سمریاں وزارت صنعت و پیداوار نے پیش کیں۔

اجلاس میں قبائلی علاقہ جات میں 8 خواتین مراکز کے لیے 456 ملین ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی، خواتین مراکز سینٹر قائم کرنے کی سمری وزارت داخلہ نے پیش کی، وزیر خزانہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے معاشی صورتحال پر اظہار خیال کیا۔

وزیر خزانہ نے ای سی سی کو ملکی معیشت کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا، انہوں معاشی استحکام اور معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری سے متعلق اظہار خیال کیا اور کہا کہ پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 26 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام میں ترسیلات زر کی مضبوطی اور تسلسل کا کردار نمایاں ہے، پاکستان کی آئی ٹی برآمدات اب 300 ملین ڈالر ماہانہ کی سطح پر مستحکم ہیں، آئی ٹی برآمدات ہمارے برآمدی شعبے کے لیے اچھی خبر ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں مسلسل اور مستحکم اضافہ خوش آئند ہے، ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے تحت میں 165 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے ، افراط زر میں سنگل ڈیجٹ کی حد تک نمایاں کمی ہوئی ہے، ستمبر میں مہنگائی میں مزید کمی واقع ہونے کی امید ہے۔

وزیر خزانہ و محصولات نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کی صورت حال قابو میں ہے، اگست کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ کا 75 ملین ڈالر سرپلس رہا، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس بیرونی شعبے میں بڑھتے ہوئے استحکام کا آئینہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی، ڈالر کی قدر میں استحکام کے مزید نتائج آئیں گے، شرح سود میں کمی کی بدولت کرنٹ اکاؤنٹ کی صورت حال آگے بھی اچھی رہے گی۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے بدھ کے روز ٹریژری بلز کی تمام بولیاں مسترد کی ہیں، مقصد یہ ہے کہ حکومت قرض کے حصول کے لیے بے چین نہیں ہے، حکومت آنے والے دنوں میں قرض کے حصول کے لیے اپنی شرائط کو ملحوظ خاطر رکھے گی۔