جولائی سے دسمبر تک مالیاتی خسارہ 1 ہزار 537 ارب روپے سے تجاوز کرگیا

Published On 07 February,2025 10:18 pm

اسلام آباد :(دنیا نیوز)جولائی سے دسمبر تک مالیاتی خسارہ 1 ہزار 537 ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔

وزارت خزانہ کے اعداد وشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر ٹوٹل آمدن 9 ہزار 763 ارب اور اخراجات 11 ہزار 301 ارب رہے، جولائی سے دسمبر سود ادائیگیوں پر 5 ہزار 141 ارب اور دفاع پر 890 ارب خرچ ہوئے۔

اعداد وشمار کی دستاویز میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال چھ ماہ کے دوران پرائمری بیلنس 3 ہزار 603 ارب روپے ریکارڈ ہوا، پرائمری بیلنس جی ڈی پی تناسب سے 2.9 فیصد رہا ہے، مقامی ذرائع سے 1 ہزار 616 ارب روپے قرض لیا گیا۔

دستاویز میں کہا گیا کہ جولائی سے دسمبر کے دوران 2 ہزار 781 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں اکٹھے ہوئے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 598 ارب، سیلز ٹیکس کی مد میں 1 ہزار 898 ارب،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جولائی سے دسمبر کے دوران 346 ارب روپے جمع ہوئے۔

اسی طرح صوبوں نے جولائی سے دسمبر 422 ارب روپے سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی جمع کی، مرکزی بینک کا منافع 2 ہزار 500 ارب اور پٹرولیم لیوی 549 ارب جمع ہوئی پاسپورٹ فیس کی مد میں 39 ارب، پی ٹی اے منافع 28 ارب رہا۔

وزارت خزانہ کی دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا کہ چھ ماہ کے عرصے کے دوران4 ہزار 674 ارب روپے مقامی قرضوں پر، 466 ارب روپے بیرونی قرضوں پر سود ادا کیا گیا جبکہ پنشنز کی مد میں 499 ارب، حکومتی اخراجات 338 ارب، سبسڈیز 237 ارب رہیں۔

دستاویز میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جولائی سے دسمبر کے دوران صوبوں کو 3 ہزار 339 ارب روپے، سب سے زیادہ پنجاب کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 1 ہزار 644 ارب ، جولائی سے دسمبر سندھ کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 842 ارب روپے جاری ہوئے۔

علاوہ ازیں خیبرپختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 544 ارب ،بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 307 ارب جاری کیے گئے جبکہ قرضوں کی ادائیگیوں کیلئے 951 ارب روپے مزید قرض لیا گیا اور نجکاری کے عمل سے ایک روپیہ بھی وصول نہیں ہو سکا۔