کے پی بجٹ: سیاسی کشیدگی کے باعث غیر یقینی صورتحال، فنانشل ایمرجنسی کا خدشہ

Published On 21 June,2025 01:30 pm

پشاور: (عامر جمیل) پشاور میں خیبر پختونخوا کے آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کے حوالے سے شدید غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے اہم اراکین اسمبلی نے گزشتہ رات دیر گئے گورنر خیبر پختونخوا سے ملاقات کی جس میں صوبائی حکومت پر بجٹ کی منظوری میں تاخیر کا الزام عائد کیا گیا۔

اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت دانستہ طور پر بجٹ پاس کرنے کے عمل میں رخنے ڈال رہی ہے اور اگر 30 جون تک بجٹ منظور نہ ہوا تو صوبے میں فنانشل ایمرجنسی نافذ ہونے کا خدشہ ہے۔

ملاقات کے دوران آئین کے آرٹیکلز 234 اور 235 پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جن کا تعلق گورنر راج اور صوبے میں ہنگامی اختیارات سے ہے۔

اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ بجٹ کی منظوری کے عمل میں تاخیر کی بنیادی وجہ پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات نہ ہونے پر صوبائی حکومت کی ناراضگی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے اس معاملے پر اپنے اہم وزراء، ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر قانونی ماہرین سے بھی رابطے شروع کر دیئے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر موجودہ بحران کا فوری حل نہ نکالا گیا تو صوبے میں آئینی و مالیاتی بحران شدت اختیار کر سکتا ہے جس کے ملکی سطح پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔