زرعی انقلاب کی بنیاد: پاکستان اور چین کے درمیان 4 ارب ڈالرز کے معاہدے

Published On 06 September,2025 04:46 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) حال ہی میں منعقدہ پاک چین زرعی سرمایہ کاری کانفرنس کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان زرعی شعبے میں 4 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے تاریخی معاہدے طے پا گئے۔

وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ، رانا تنویر حسین نے اس موقع کو پاکستان کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

کانفرنس میں دونوں ممالک نے زرعی تعاون کو فروغ دینے کے لیے 24 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر اتفاق کیا، ان معاہدوں میں جدید زرعی مشینری، بیج سازی (seed development) اور سمارٹ ایگریکلچر جیسے منصوبے شامل ہیں جو پاکستان کی زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتری لانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

رانا تنویر حسین نے زور دیا کہ پریسیژن ایگریکلچر کے ذریعے ڈیٹا پر مبنی فیصلے ممکن ہوں گے، جس سے زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف پاکستان کی غذائی سلامتی مضبوط ہوگی بلکہ زرعی برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ممکن ہوگا۔

کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر نے چین کی نمایاں زرعی کمپنیوں جی ڈی ایس پی، سانگیانگ اور جِنگ ہوا سیڈ کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں، جنہوں نے پاکستان کے ساتھ طویل المدتی شراکت داری میں دلچسپی اور اعتماد کا اظہار کیا۔

رانا تنویر حسین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چین سالانہ 215 ارب ڈالر کی زرعی اشیاء درآمد کرتا ہے اور پاکستان کے پاس عالمی منڈی کے مقابلے میں کم قیمت پر یہ اشیاء فراہم کرنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے، اس تناظر میں چین کے ساتھ زرعی تعاون پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں زرعی صنعتوں کے فروغ کے لیے جو پالیسیاں ترتیب دی گئی ہیں، انہوں نے پاک چین زرعی شراکت داری کو ایک نئی سمت دی ہے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ یہ تعاون دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی سٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔