لاہور: (روزنامہ دنیا) نجم سیٹھی کے دور میں پی ایس ایل اور پی سی بی میں گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے جس کے مطابق کرکٹ بورڈ کی جانب سے پی ایس ایل فرنچائزز کو 54 ملین کی غیر قانونی ادائیگیاں کی گئیں، آڈیٹر جنرل نے پی ایس ایل فرنچائزز سے رقم وصول کرنے کی سفارش کر دی۔
بتایا گیا ہے کہ سابق چئیرمین نجم سیٹھی کے دور میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے فرنچائزز کے ساتھ دس سالہ معاہدے کیے جن میں بورڈ کی طرف سے فرنچائزز کو کسی بھی قسم کے منافع کی گارنٹی نہیں دی گئی۔ سرکاری دستاویز کے مطابق اس کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ نے غیر قانونی طور پر فرنچائزز کو 54.490 ملین روپے ادا کیے۔
معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پی ایس ایل فرنچائزز کو اضافی معاوضے دیئے، یہ رقوم پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے خزانہ سے ادا کیں۔ سیزن ون میں ہر ٹیم کو 1.30 ملین ڈالر منافع یقینی بنایا گیا، غیر قانونی ادائیگیوں کے سبب پی سی بی کو 54.490 ملین کا نقصان پہنچایا گیا۔
آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ پی سی بی کو ہونے والا نقصان فرنچائزز سے وصول کیا جائے، معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا جواز قابل قبول نہیں، پی سی بی جواز تراشنے کے بجائے دی گئی رقوم واپس لے۔ انہوں نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نشاندہی کی جائے غیر قانونی طریقہ سے رقم کیوں اور کس کے کہنے پر دی گئیں۔