لاہور: (دنیا نیوز) قومی ٹیم کے سابق اوپنر اور گرین شرٹس کے سابق کوچ محسن حسن خان ٹیم منیجر کے لیے مضبوط امیدوار بن گئے۔
48 ٹیسٹ اور 75 ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 64 سالہ محسن حسن خان پر بھی قسمت عجب مہربان ہے، دو ہزار دس میں چیف سلیکٹر بنے جس کے اگلے ہی سال ہیڈ کوچ مقرر ہوئے۔ یو اے ای میں اس وقت کی نمبر ون ٹیسٹ ٹیم انگلینڈ کو ہرانے کے باوجود غیر ملکی کوچ ڈیو واٹمور کو ان کی جگہ تعینات کر دیا گیا۔
تبدیلی سرکار میں سابق اوپننگ بیٹسمین محسن خان پھر قسمت کھلی، انہیں کرکٹ کمیٹی کا ہیڈ بنا دیا گیا، جن کے ماتحت لیجنڈ وسیم اکرم بھی تھے، اچانک فیصلہ کرتے ہوئے محسن حسن خان عہدے سے مستعفی ہوئے۔
ورلڈکپ میں بری شکست پر ٹیم بڑی اکھاڑ پچھاڑ ہوئی۔ محسن خان چیف سلیکٹر کے لیے موزوں قرار دیئے جانے لگے، خبر ملی کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر کو ہیڈ کوچ کا خواب دکھا کر درخواست لی گئی ہے، افسوس کہ دونوں عہدے مصباح الحق کو مل گئے، اب محسن حسن خان ٹیم منیجر کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔
اسی عہدے کا تجربہ رکھنے والے نوید اکرم چیمہ اور سابق ٹیسٹ کرکٹر شفقت رانا بھی اس دوڑمیں شریک ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم منیجمنٹ میں موجود بلکہ روایتی حریف سمجھے جانے والے وقار یونس کے ساتھ محسن حسن خان کا بطور ٹیم منیجر کام کرنا سوالیہ نشان ہے۔