لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں مصباح الحق کو پی سی بی میں ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر کا عہدہ دینے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے پی سی بی سے جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امیر بھٹی نے سید علی زاہد بخاری کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مصباح الحق کی بطور ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر تقرری میرٹ کے خلاف ہیں، مصباح الحق ان دونوں عہدوں کے اہل نہیں ہیں مصباح الحق کی تقرری پی سی بی جے اپنے رولز کی خلاف ورزی ہے۔
جسٹس امیر بھٹی نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو مصباح الحق کی قابلیت پر کوئی شک ہے؟ کیا مصباح الحق قومی سٹار نہیں؟ آپ کو تو خوشی ہونی چاہیے کہ اس مرتبہ پی سی بی نے کوچ امپورٹ نہیں کیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایاکہ مجھے مصباح الحق کی قابلیت پر کوئی شک نہیں، مصباح ہمارے ہیرو ہیں لیکن جن عہدوں کے لیے مصباح کی تقرری کی گئی اس کا طریقہ کار میرٹ پر نہیں اپنایا گیا۔
جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ کیا مصباح جیسے کھلاڑی ہمارے کوچ نہیں ہونے چاہئیں؟ آپکا کیا خیال ہے کوچ انگلینڈ اور آسٹریلیا سے ہونا چاہیے، اس مرتبہ پی سی بی نے اچھا کام کیا تو تعریف کرنی چاہیے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ مصباح الحق کی تقرری میرٹ پر کی جاتی تو انہیں خوشی ہوتی، عدالت میرٹ کی خلاف ورزی پر مصباح الحق کی تقرری کلعدم قرار دے۔
دوران سماعت پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے درخواست کی مخالفت کی لیکن عدالت نے دلائل سننے کے بعد پی سی بی سے جواب طلب کر لیا۔