قومی ٹیم کا دورہ آسٹریلیا تاریخی، قیادت باعث فخر ہے: بابر اعظم

Last Updated On 28 October,2019 04:53 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹی ٹونٹی قائد بابر اعظم کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے تاریخی دورے پر ٹیم کی قیادت کر رہا ہوں۔

سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے بہت عزت کی بات ہے کہ تاریخی دورے پر گرین شرٹس کی سربراہی میرے کندھے پر ہے اور مجھے فخر ہے، اپنی نوجوان ٹیم پر اعتماد ہے اور پاکستان کی ٹیم کچھ بھی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم آسٹریلیا کیخلاف ٹی ٹونٹی سیریز جیتنے کے لیے پرعزم

یاد رہے کہ قومی ٹیم آسٹریلیا کے دورے پر پہنچ گئی، دورے میں پاکستان، کینگروز کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلیں جائیں گے جس کا پہلا میچ 3، دوسرا 5 اور سیریز کا آخری میچ 8 نومبر کو کھیلا جائے گا۔

دورہ آسٹریلیا کے لیے قومی ٹی ٹونٹی ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، بابر اعظم کپتان، آصف علی، فخر زمان، حارث سہیل، افتخار احمد، عماد وسیم، امام الحق، شاداب خان، موسیٰ خان، محمد عامر، محمد حسنین، محمد عرفان، محمد رضوان، وہاب ریاض، خوشدل شاہ اور عثمان قادر۔

واضح رہے کہ کینگروز دیس جانے سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان اور پاکستانی رنز مشین بابر اعظم کا کہنا تھا کہ دورۂ آسٹریلیا کے لیے جانتا ہوں نوجوان پلیئرز کو کھلایا جائے گا۔ سیریز جیتنے کی کوشش کریں گے۔ ہمارا مقصد بھی یہی ہے کہ دورہ کے دوران جیسے کینگروز ٹیم کھیلتی ہے ہم بھی ویسے ہی کھیلیں۔ اس ٹور میں ہم جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔

 

ٹیم کے حوالے سے پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم بہت بہترین ہے، سکواڈ میں نوجوانوں کو موقع دیا گیا ہے، نوجوان فاسٹ باؤلرز حریف کیلئے ترنوالہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

فاسٹ باؤلر محمد عرفان کے حوالے سے بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ٹیم میں محمد عرفان بھائی واپس آئے ہیں، ان کے ساتھ محمد عامر اور وہاب ریاض ٹیم کا حصہ ہیں جس سے باؤلنگ اٹیک کافی مضبوط بن چکا ہے۔ باؤلنگ کمبی نیشن بہتر ہے۔

فاسٹ باؤلر محمد موسیٰ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پاکستانی رنز مشین کا کہنا تھا کہ جیسی نوجوان فاسٹ باؤلرز کی گیند ہے اور اچھی گیند کرتے ہیں تو دورہ آسٹریلیا کے دوران وہاں کی پچز ان کیلئے فائدہ مند ہو گی۔

عثمان قادر کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لیگ سپنر پہلے ہی کینگروز کے دیس میں کھیل چکے ہیں، بگ بیش ، ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی شاندار کارکردگی دکھا چکا ہے، سپنر کو وہاں کی مقامی کنڈیشنز کا پتہ ہے اس لیے وہ ہماری ٹیم میں حریف کیلئے سرپرائز پیکیج ثابت ہو سکتے ہیں تاہم مرکزی سپنر شاداب خان اور عماد وسیم ہیں تاہم موقع پر ہی انہیں وہاں کھلانا کا سوچیں گے۔

بیٹسمین خوشدل شاہ کے بارے میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ لیفٹ ہینڈ بیٹسمین کی پاور ہٹنگ کافی اچھی ہے، اس کی سب سے اچھی بات کہ وہ میچ کے حساب سے بیٹنگ کرتا ہے، ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کے دوران بھی انہوں نے اس بات کو سچ ثابت کر کے دکھایا۔

ٹی ٹونٹی کی کپتانی کے بارے میں پاکستانی قائد کا کہنا تھا کہ میرے لیے بہت بڑا ٹور ہے، کیونکہ پہلی بار کپتانی کی ذمہ داری میرے کندھے پر پڑی ہے، کوشش کروں گا کہ ٹور کے دوران اپنی 100 فیصد کارکردگی دکھاؤں۔ یہی تسلسل کپتانی کے علاوہ بیٹنگ میں بھی نظر آئے گا۔

مداحوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سب کو پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، ہار جیت گیم کا حصہ ہے، دورے کے دوران 110 فیصد کارکردگی دکھائیں گے، باقی رزلٹ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔