لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئر مین احسان مانی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 6 کے بعض میچز ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پشاور میں کرانے کا عندیہ دیدیا ہے۔ پاکستان سپر لیگ ملکی کرکٹ کا سب سے بڑا ایونٹ ہے۔
پی ایس ایل کی ٹرافی کی نیشنل سٹیڈیم کراچی میں تقریب رونمائی ہوئی، تقریب میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وسیم خان کے علاوہ تمام فرنچائز اونرز اور کپتانوں نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران پی ایس ایل کی ٹرافی کی رونمائی کی گئی، ٹرافی برطانیہ کی کمپنی اوٹ اول سلور سمٹس نے تیار کی ہے، ٹرافی کے اوپر نصب چاند اور سہ جہتی ستارہ پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے، 65 سینٹی میٹر لمبی ٹرافی کا وزن 8 کلو ہے۔
#PSL2020 trophy unveiled at Karachi s National Stadium https://t.co/gDAbtEkZLT #PSL5 #PSL2020 #HomeofT20 #T20 #PSL5 #Legend #Pakistan pic.twitter.com/uYYztXtV1j
— Radio Pakistan (@RadioPakistan) February 19, 2020
نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پی ایس ایل فائیو کی ٹرافی کی رونمائی کر دی گئی۔ سکواش لیجنڈ جہانگیرخان ٹرافی لیکر سٹیڈیم میں داخل ہوئے، جبکہ تقریب میں چیئرمین پی سی بی، پانچ ٹیموں کے کپتان فرنچائز مالکان نے شرکت کی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین احسان مانی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل پاکستانی کرکٹ کا سب سے بڑا ایونٹ ہے، اتنا بڑا ایونٹ پہلے نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نےگیارہ ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ اب سارا پی ایس ایل پاکستان میں ہو گا، ایک وقت تھا کہ کسی کومعلوم نہیں تھا کہ یہ کیسے ہو گا لیکن سب نےسپورٹ کیا اور آج لیگ مکمل طور پر پاکستان میں ہو رہی ہے۔
چیئر مین پی سی بی کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں غیر ملکی پلیئرز نے رجسٹر کیا جس سے دیگر ٹیموں کا اعتماد بحال ہو گا، پاکستان میں لیگ میچز کے انعقاد سے معیشت کو بھی فائدہ ہو گا۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور کراچی نے ہمیشہ پی ایس ایل کو سپورٹ کیا اور لیگ کا افتتاحی میچ یہاں ہونا اس کا اعتراف ہے- اگرخیبر پختونخواہ حکومت نے اس سال ارباب نیاز سٹیڈیم میں ترقیاتی کام مکمل کر لیے تو پشاور میں پی ایس ایل 6 کے میچز ضرورہوں گے-
یاد رہے کہ ارباب نیاز سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کاپراجیکٹ صوبائی حکومت نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا ہے جس پر ایک ارب 37 کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں اپ گریڈیشن 2021 ء تک مکمل کی جائے گی اور سٹیڈیم پی ایس ایل میچوں کے لئے تیار ہوگا، اپ گریڈیشن میں فور سٹارہاسٹل، سوئمنگ پول، نیشنل کرکٹ اکیڈمی، نیا پویلین، پریس گیلری اور تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش میں اضافہ شامل ہیں سٹیڈیم میں تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش 16 ہزارسے 35 ہزار تک بڑھائی جائے گی۔
صحافی نے ایک سوال کیا کہ ڈیرن سیمی کو اگر پاکستان کی ٹیم میں بھی کھلایا جائے تو کوئی اعتراض نہیں جس پر چیئر مین پی سی بی احسان مانی مسکرا دیئے۔
ملتان سلطان کے مالک عالمگیر ترین کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے لیے ہم نے تسلسل کو آگے لیکر جانا ہے، پاکستان میں تمام میچزچھوٹی بات نہیں، یہ بہت بڑا ایونٹ ہے ہم سب نے ملکر اسے کامیاب بنانا ہے۔
پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل پشاور میں ہونا پشاور کے عوام کے لیے خوش خبری ہے، لیگ کی کامیابی پاکستان کے لیے بہت ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی پاکستان کے لیے کافی مثبت جذبات رکھتے ہیں اور ان کے لیے اعزازی شہریت کی درخواست کی تھی جو صدر مملکت کی ٹیبل پر موجود ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو شاباش کے انہوں نے کرکٹ واپس لانے کے لے بہت محنت کی، بہت بڑا دن ہے اور سب خوش ہیں۔پشاور کی طرح کوئٹہ میں بھی پی ایس ایل کے میچز ہوں۔
پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ کے علی نقوی نے کہا کہ پی ایس ایل جب شروع ہوا تھا تو مشن سب کا یہ تھا کہ پاکستان میں کرکٹ واپس لائی جائے، پی ایس ایل جتنی جلدی کامیاب ہوئی اور جتنی کامیابی حاصل کی وہ خوش آئند ہے۔ ملک کی ترقی میں ہیروز کا ہونا بہت ضروری ہے، ماضی کے ہیروز کو عزت دیں گے تو نئے لوگ بھی ہیرو بنیں گے۔
لاہور قلندر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) عاطف رانا نے کہا کہ پی سی بی کی کاوش کے بغیر یہ لیگ ممکن نہیں ہوسکتی تھی، قلندرز کی ٹیم پہلی بار اپنے ہوم گراؤنڈ لاہور میں کھیل رہی ہے۔ جب لیگ پاکستان میں نہیں تھی تو قلندرز نے شہر شہر لیگ کو زندہ رکھا۔
اس دوران لیگ کے کامیاب انعقاد پر عاطف رانا کی درخواست پر تمام فرنچائز مالکان نے کھڑے ہوکر احسان مانی کا شکریہ ادا کیا۔