لاہور: (روزنامہ دنیا) اظہر علی اپنے بچوں کیساتھ گھر کے لان میں ورزش کرتے نظر آئے جبکہ نسیم شاہ نے پکوڑے بنائے تو بابر اعظم نے بھائی کیساتھ کرکٹ کھیلی۔
جیسا کہ سب کو معلوم ہے کہ کورونا کی وبا نے سب کو گھروں میں آئسولیشن میں جانے پر مجبور کر دیا ہے اور اسی طرح کھلاڑی بھی اب کھیل کے میدان سے دور اپنے گھروں میں وقت گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہیں اپنے کھیل کے میدانوں کی یاد ستا رہی ہے تو ایسے میں کسی نے اپنے گھر کا لان کھیل کا میدان بنا لیا ہے تو کسی نے ٹی وی لائونج تو کسی نے بیڈروم کو ہی کھیل کا میدان سمجھ لیا ہے اور کھیل کے ساتھ ساتھ دیگر سرگرمیاں بھی جسم کو متحرک کرنے کیلئے شروع کررکھی ہیں تاکہ وہ بوریت کا شکار نہ ہوں۔ طویل لاک ڈائون اور یکسانیت نے انہیں مختلف مشاغل ایجاد کرنے کی طرف مائل کر دیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کھلاڑی کیا کررہے ہیں؟
لاہور میں بابر اعظم نے اظہر علی کے پش اپس کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے دس پش اپس لگائیں ۔ وہ کھلی فضا میں تھوڑے تبدیل یعنی کلین شیو نظر آئے ۔ سرفراز احمد اور وہاب ریاض کو پش اپس کا چیلنج دیا ۔ کراچی میں رہتے ہوئے سرفراز احمد نے پش اپس کا چیلنج قبول کرتے ہوئے دس پش اپس لگائیں ۔ پش اپس میں انہوں نے آگے سے شان مسعود اور حسن علی (گڈو) کو چلینج دیا۔ایسے لگ رہا تھا کہ سرفراز احمد نے اپنے گھر کے ٹی وی لائونج میں پش اپس لگائیں۔
دوسری طرف پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی اپنے گھر کے لان میں پش اپس کا چیلنج دیتے ہیں اور اس میں نامزد کرتے ہیں سرفراز احمد، وہاب ریاض، اسد شفیق ، بابر اعظم ، ٹام بینٹن اور ٹام ایبل کو۔ پانچ پش اپس لگانے کے بعد وہ قریب پڑے سینیٹائزر سے ہاتھ صاف کرتے ہیں ۔ ان کے گھر کا گھاس کا لان بہت خوبصورت منظر پیش کررہا ہے اور ساتھ لگے عمدہ پودے ان کے حسن ذوق کا پتا دیتے ہیں۔ لگتا ہے گھر رہتے ہوئے انہوں نے اپنے لان کو خوب تیار کیا ہے ۔ لان میں خوبصورت گملے رکھ دیں تو اس کے حسن میں مزید اضافہ ہوجائے۔
وہاب ریاض نے لاہور میں اپنے گھر پر رہتے ہوئے بابر اعظم کے چیلنج کو قبول کیا اور پش اپس لگائیں ۔ وہ اس دوران سفید ٹی شرٹ اور نیلے رنگ کے ٹرائوزر میں نظر آئے ۔ انہوں نے ماربل کے فرش پر پش اپس لگائیں لیکن بعد میں انہوں نے سینیٹائزر استعمال نہیں کیا۔ بعد میں انہوں نے شعیب ملک، شاداب خان اور محمد حفیظ کو چیلنج کیا۔
شان مسعود نے سابق کپتان سرفراز احمد کا چیلنج قبول کرتے ہوئے دس پش اپس لگائیں اور وہ اس دوران سب سے فٹ نظر آئے۔ انہوں نے بھی فرش پر پش اپس لگائیں اور بعد میں سینیٹائزر استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سیینٹائزر کا استعمال کرنا ہرگز مت بھولیں۔ انہوں نے شعیب ملک اور محمد حفیظ کو چیلنج کیا۔اسی طرح دیگر کرکٹرز اور خواتین کرکٹرز نے بھی چیلنج کرکے دکھائے اور دوسرے کرکٹرز کو چیلنج دیئے۔
پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے فاسٹ بائولرنسیم شاہ بھی گھر تک محدود ہیں اور اس دوران وہ بھی گھر والوں کی مدد کررہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں کوکنگ کا شوق ہے اور وہ گھر والوں کی ہیلپ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کچن میں پکوڑے بنانے کی ویڈیوبھی شیئر کی ۔ اس کے علاوہ چکن کڑاہی بھی بنی ہوئی دکھائی۔
دوسری طرف اظہر علی اپنے بچوں کے ساتھ گھر کے لان میں ورک آئوٹ کرتے بھی نظر آئے۔ اسی طرح بابر اعظم، امام الحق اور نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور وہاب ریاض سٹے ہوم‘‘سلوگن کے تحت مختلف ورزشیں کرتے نظر آئے۔ بابراعظم نے اپنے بھائی کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلی۔ انہوں نے بائولنگ بھی کرائی۔
جہاں کھلاڑیوں کی اکثریت گھروں پر رہ کر کھیل اور ٹریننگ کرکے وقت گزار رہی ہے وہاں بعض کھلاڑی میدان عمل میں بھی ہیں اور اس مشکل گھڑی میں مستحق لوگوں کی مدد کیلئے نکلے ہوئے ہیں۔
ان میں شاہد آفریدی سر فہرست ہیں تو ان کے علاوہ مالا کنڈ میں احمد شہزاد مستحقین میں امدادی سامان تقسیم کررہے ہیں تو دوسری طرف سہیل تنویر نے لاہور میں امدادی پیکٹ تقسیم کئے۔ شاہد آفریدی نے اپنی تنظیم ‘’شاہد آفریدی فائونڈیشن” کے بینر کے تحت سامان کی تقسیم دور دراز کے علاقوں میں جس کی تعریف میں بھارتی کرکٹرز یوراج سنگھ اورہربھجن سنگھ بھی سامنے آئے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ شاہد آفریدی کے اس نیک کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالیں۔جس پر بھارتی عوام سیخ پا ہوئے لیکن شاہد آفریدی نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ دور دراز کے مستحقین تک سامان اس لئے پہنچا رہے ہیں کیونکہ ان تک کوئی نہیں پہنچتا۔یہ ایک اچھی موٹیویشن ہے جسے دیکھ کر دوسرے کھلاڑی بھی میدان میں آرہے ہیں اور کئی کھلاڑیوںنے حکومتی فنڈ میں رقوم جمع کرائی ہیں۔