لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے عمر اکمل کو تین سال کی سزا سنائے جانے کے بعد رد عمل دیتے ہوئے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کا کہنا ہے کہ میرے بھائی کو سنائی جانے والی سزا بہت سخت ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ وہ انصاف کے لیے ہر پلیٹ فارم پر جائیں گے، اپیل کا حق ضرور استعمال کریں گے۔
وکٹ کیپر بیٹسمین کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسے ہی خلاف ورزیوں پر کم سزاؤں کی مثال موجود ہے مگر عمر اکمل کو اتنی سخت سزا سنانا اُن کے لیے حیرت کا سبب ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل پر سپاٹ فکسنگ معاملے میں 3 سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فکسنگ سکینڈل کیس: بیٹسمین عمر اکمل پر تین سال کی پابندی عائد
بھارتی میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ عمر نے ٹیم میں آںے کے لیے تین چار سال بہت جدوجہد کی، ہماری گزشتہ ٹیم مینجمنٹ نے اسے کھیلنے نہیں دیا اور یہ چیزیں عمر سمیت کسی بھی کھلاڑی کے لیے ٹھیک نہیں ہیں۔
.@KamiAkmal23 shocked by the three year ban on brother @Umar96Akmal from all forms of #cricket. He was in conversation with #CowCornerChronicles, when the decision was made public. Full interview coming up tomorrow pic.twitter.com/I0g7IGDb3n
— Chandresh Narayanan (@chand2579) April 27, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ عمر اکمل کو جس بنیاد پر معطل کیا گیا تھا، اگر وہ بات ٹھیک ہے اور بورڈ کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں تو پھر ان پر تاحیات پابندی ہی عائد کرنی چاہیے تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ تین سال کی پابندی عائد کر کے عمر اکمل اور ہمارے ساتھ بہت زیادتی کی گئی ہے لیکن ہم لڑ نہیں سکتے اور صرف اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے عمر اکمل کے خلاف کیس کی سماعت نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ڈسپلنری پینل کے چیئرمین جسٹس (ر) فضلِ میراں چوہان نے کی۔
جسٹس (ر) فضلِ میراں چوہان نے کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے 3 سال تک کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی۔
مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل نے فکسنگ کی پیشکش اور روابط کے بارے میں متعلقہ حکام کو بروقت آگاہ نہیں کیا تھا۔بعد ازاں اینٹی کرپشن کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.4.4 کی دو بار خلاف ورزی پر عمر اکمل کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا۔