انگلینڈ میں جولائی تک مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ، پاکستان کیساتھ کرکٹ سیریز ملتوی ہونیکا خدشہ

Last Updated On 24 April,2020 08:43 pm

لندن: (ویب ڈیسک) انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے جولائی 2020ء تک کورونا وائرس کے باعث کرکٹ کا مکمل لاک ڈاؤں کا فیصلہ کیا ہے جس کے نتیجے میں پاک انگلینڈ سیریز ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق ای سی بی نے فیصلہ کیا ہے کہ کرکٹ کے مقابلوں کو یکم جولائی تک مؤخر کردیا جائے گا لیکن ڈومیسٹک مقابلوں کو تاحال منسوخ نہیں کیا گیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق ای سی بی حکام 17 جولائی سے شروع ہونے والے دی 100 مقابلوں کے اولین سیزن کے حوالے سے تبادلہ خیال کے لیے اگلے ہفتے اجلاس کریں گے۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے باعث ڈومیسٹک سیزن کو 28 مئی تک ملتوی کردیا گیا تھا جو 12 اپریل سے شیڈول تھا۔

ای سی بی کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے بین الاقوامی کرکٹ کو جولائی اور ستمبر کے آخر تک شیڈول کرنے کے لیے جائزہ لیں گے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق انگلینڈ ویمن کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ بھی ملتوی کیا جاچکا ہے جو 25 جون سے شیڈول تھا۔

ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو ٹام ہیریسن کا کہنا تھا کہ رواں برس گرمیوں میں کرکٹ کے چند مقابلوں کے لیے ابھی پر امید ہیں لیکن ہم عالمی سطح پر پھیلے بحران کا شکار ہیں۔ ہم کھیلوں کے انعقاد سے بالاتر ہوکر ورکرز اور مجموعی طور پر معاشرے کو بچانے کو ترجیح دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس لیے اس وقت تک کوئی کرکٹ نہیں ہوگی جب تک معاشرہ محفوظ نہیں ہوتا اورہمارا شیڈول حکومت کی اجازت سے مؤخر ہوگا۔

خیال رہے کہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز شیڈول ہے جو 4 جون سے شروع ہوگی جس کے بعد آسٹریلیا، پاکستان اورآئرلینڈ کا دورہ شیڈول ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم نے اپنے دورۂ انگلینڈ کے دوران تین ٹیسٹ میچز، تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کھیلنا ہے۔

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم خان کا کہنا ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے لیے یہ سب سے مشکل وقت ہے کیونکہ اسے اس برس ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کی میزبانی کرنی ہے اور اگر وہ یہ میچز نہ کروا سکے تو انھیں بہت زیادہ مالی نقصان کا سامنا ہو گا۔

وسیم خان سے جب پوچھا گیا کہ کیا پاکستانی کرکٹ ٹیم آئرلینڈ اور انگلینڈ میں اپنے میچز بند سٹیڈیمز میں کھیل سکتی ہے تو ان کا جواب تھا کہ اس تجویز کو خارج از امکان نہیں سمجھا جا سکتا لیکن اس میں خطرات بھی لاحق ہیں۔ ٹیم کے سفر اور ہوٹلوں میں قیام جیسے اہم پہلوؤں کے بارے میں بھی سوچنا پڑے گا۔ ہمیں اپنے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی صحت کی حفاظت سب سے زیادہ عزیز ہے۔ اگر آئرلینڈ اورانگلینڈ کے کرکٹ بورڈز بند سٹیڈیمز میں کھیلنے کی بات کرتے ہیں تو پاکستان کرکٹ بورڈ اس سلسلے میں تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لے گا۔

 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ای سی بی کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ بورڈ نے اجلاس کے بعد کہا تھا کہ ڈومیسٹک، فرسٹ کلاس اور محدود طرز کی کرکٹ کو ایک نئے شیڈول میں شامل کردیا جائے گا۔

ٹام ہیریسن کا کہنا تھا کہ کھلاڑی اور انتظامیہ کے عہدیداروں کو محفوظ ماحول فراہم کرکے بین الاقوامی اور کاؤنٹی میچوں کو بند دروازوں کے پیچھے کھیلا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ای سی بی اس حوالے سے مطمئن ہونے کے بعد بغیر تماشائیوں کے مقابلوں کا فیصلہ کرے گا۔ اب ہماری زیادہ منصوبہ بندی اس بات پر ہے کہ بند دروازوں کے پیچھے کی کرکٹ کیسی ہوگی۔ اس لاک ڈاؤن اور شہریوں کو پیغامات سے حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں ان کو مدنظر رکھا جاسکتا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق انگلینڈ کا 11 مرحلوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ 28 مئی کو شروع ہوگا اور جولائی کے شروع میں اختتام ہوگا لیکن اس کو بھی مؤخر کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ برطانیہ دنیا میں کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے جہاں اب تک ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار 790 ہے۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس کے باعث پاکستان نے بھی نیدرلینڈز کا دورہ منسوخ کردیا اور بھارت نے آئی پی ایل کوملتوی کردیا ہے۔ عالمی وبا سے نہ صرف کرکٹ کے مقابلے متاثر ہوئے ہیں بلکہ اولمپکس جیسا قدیم ایونٹ بھی ایک سال کے لیے مؤخر ہوچکا ہے۔