لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید 15 دن توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سحر وافطار کے وقت دودھ دہی کی دکانیں کھولنے کی اجازت جبکہ افطار کے اجتماعات پر پابندی ہوگی۔
یہ اہم فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ، اس کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سمیت دیگر ایشوز پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کو مزید 15 دن توسیع دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایات جاری کی گئیں کہ اجتماعی افطاری کی اجازت پر پابندی ہوگی تاہم رمضان المبارک میں سحر وافطار کے وقت دودھ دہی اور پکوڑے سموسے کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تمام انتظامیہ کو دی گئی ہدایت پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
لاک ڈاؤن سے متعلق پنجاب حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ مشاورت سے کیا گیا، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے توسیع کا فیصلہ ناگزیر ہے۔ سحری میں 2 سے 4 بجے تک دودھ، دہی کی دکانیں کھولنے کی اجازت جبکہ اجتماعی سحری وافطاری پر پابندی ہوگی۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سے صنعت سے وابستہ شخصیات کی ملاقات ہوئی جنہوں نے کورونا سے متعلقہ ضروری سامان کا عطیہ دیا۔ عثمان بزدار نے مشکل گھڑی میں ضروری سامان کا عطیہ دینے پر شخصیات کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آزمائش کے وقت متاثرہ لوگوں کی مدد کا جذبہ قابل ستائش ہے۔ پاکستانی قوم نے ہمیشہ مصیبت میں گھرے بہن بھائیوں کی دل کھول کر مدد کی ہے۔ یہ وقت دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کو یکجا ہو کر کورونا وبا کے لئے کام کرنا ہے۔ آج پاکستان کی دھرتی ہم سب سے یکجہتی اور بھائی چارے کا تقاضا کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گھر میں رہنا سب سے بہترین آپشن ہے۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ بلا ضرورت باہر نہ نکلیں۔ پنجاب حکومت کورونا وبا کی صورتحال سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
عثمان بزدار نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ مشکل کی گھڑی میں دکھی انسانیت کیلئے جذبہ خیر سے حوصلے بڑھتے ہیں۔ دین اسلام بھی آزمائش کی گھڑی میں متاثرہ بہن بھائیوں کی مدد کا درس دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں شہریوں کو مزید محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ شہری احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے اپنی اور دوسروں کی زندگیوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔