جکارتہ: (ویب ڈیسک) دنیا بھر کی طرح انڈونیشیا میں کورونا وائرس کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ، جو افراد لاک داؤن کی خلاف ورزی کر رہے ہیں انہیں سرکاری حکام سزا کے طور پکڑ کر آسیب زدہ گھرو ں میں بند کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لاک ڈاؤن اور جزوی کرفیو لگایا گیا ہے اور لاک ڈاؤن کے پیشِ نظر تمام تر لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
کئی ممالک سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے واقعات بھی سامنے آرہے ہیں جس پر حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے لوگوں کو سزائیں بھی دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: حجام حفاظتی لباس پہن کر کام کرنے لگا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو انوکھی سزا دی جا رہی ہے۔
انڈونیشیا میں جو افراد لاک داؤن کی خلاف ورزی کر رہے ہیں انہیں سرکاری حکام سزا کے طور پکڑ کر آسیب زدہ گھرو ں میں بند کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لوگوں کو گھروں میں محدود رکھنے کیلئے بھوت سڑکوں پر آ گئے
حکومت کی جانب سے ایسے گھر جنہیں آسیب زدہ تصور کیا جاتا ہے اور جہاں بھوت کی موجودگی کے امکانات ہوتے ہیں، انہیں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے قرنطینہ سینٹر میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں خلاف ورزی کرنے والوں کو 14 دنوں کے لیے بند کردیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی انڈونیشیا کے صوبے جاوا کے ایک گاؤں میں انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں سے تنگ آکر لوگوں کو گھروں میں رکھنے کے لیے بھوت رضاکار میدان میں اتار دیے تھے۔
بھوتوں کے بھیس میں رضاکار راتوں میں اندھیرے اور سنسان مقامات پر کھڑے ہوتے ہیں اور گھروں سے باہر نکلنے والوں کے سامنے اچانک آکر انہیں بھاگنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔