لاہور: (ویب ڈیسک) سابق ٹیسٹ سپنر ندیم خان کو تعیناتی کے ایک مربوط عمل سے گزرنے کے بعد پی سی بی کا ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس مقرر کردیا گیا ہے۔
ندیم خان ان 16 امیدواروں میں شامل تھے جنہوں نے اس عہدےکے لیے درخواست دی تھی۔ اقبال قاسم(چیئرمین کرکٹ کمیٹی)، وسیم اکرم (رکن کرکٹ کمیٹی)، ڈیوڈ پارسنز (سابق ڈائریکٹر پرفارمنس انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ) اور وسیم خان (چیف ایگزیکٹو پی سی بی) نے ان کا انٹرویو کیا۔
ندیم خان نےاپنی تقرری کے فوری بعد قومی سلیکشن کمیٹی کے کوآرڈینیٹر کے عہدے سےاستعفیٰ دے دیا ہے۔اس عہدے کے لیے ندیم خان کے متبادل کا فیصلہ جلد کردیا جائے گا۔
ڈائریکٹراکیڈمیز مدثر نذر اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ آپریشنز ہارون رشیدکی روانگی کے بعد نو تعمیراتی عمل کے تحت ڈائریکٹرہائی پرفارمنس کا نیا عہدہ تخلیق کیا گیا۔دونوں عہدیداروں کی مدت ملازمت 31 مئی کومکمل ہورہی ہے۔اب دونوں شعبوں کی ذمہ داریاں ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس نبھائیں گے۔پی سی بی کو یقین ہے کہ نیا نظام کھیل اور کھلاڑی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔
اس تقرری کے تناظر میں ندیم خان ،معین خان کرکٹ اکیڈمی کے قیام اور یو بی ایل اسپورٹس اکیڈمی کی کامیاب بحالی اور مالی معاملات کا تجربہ رکھتےہیں۔
فی الحال یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس میں 1200 طالب علم ہیں۔ندیم خان کے دور میں یو بی ایل کرکٹ ٹیم قائداعظم ٹرافی 16-2015 کے فائنل میں ر سائی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ انٹرڈیپارٹمنٹل ون ڈے کپ 18-2017جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔ ندیم خان کے زمانے میں ہی یو بی ایل کے 4 کھلاڑیوں نے قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنائی جبکہ جونیئر سطح پر 5 کھلاڑیوں نے مختلف ٹیموں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
ایک کامیاب ایڈمنسٹریٹر بننے سے قبل50 سالہ ندیم خان نے 87-1986 تا 03-2002 تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ اس دوران انہوں نے 2 ٹیسٹ، 2 ایک روزہ اور 153 فرسٹ کلاس میچز کھیلے۔ندیم خان کے بین الاقوامی کیرئیر کی جھلکیوں میں 1993 میں برائن لارا کی وکٹ حاصل کرنا اور معروف کلکتہ ٹیسٹ 1999میں سچن ٹنڈولکر کو رن آؤٹ کرنا شامل ہے۔
اس موقع پر ندیم خان کا کہنا تھاکہ وہ ایک ایسے وقت میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا حصہ بننے پر خوشی محسوس کررہے ہیں کہ جب کھیل کے معیار کو بڑھانے اور بین الاقوامی تقاضوں کو اپناتے ہوئے تمام سطح پر اصلاحات لائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پرفارمنس سسٹم چلانےاور ٹورنامنٹ کی ایک فاتح ٹیم کی تعمیر نو کا تجربہ رکھنا ،انہیں پی سی بی ہائی پرفارمنس سنٹر کی نگرانی کے لیے درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ندیم خان نے کہا کہ اُن کا اہم مقصد، اِن مراکز کے ذریعے نوجوان اثاثوں کی بروقت نشاندہی کرنے کے بعدڈومیسٹک پروگرامز میں ان کی نشوونما اورترقی کا مستقل جائزہ لیناہوگا۔انہوں نے کہا کہ وہ پی سی بی کے ساتھ کام کے دوران اپنا نمایاں اور بامعنی حصہ ڈالنے کے منتظر ہیں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے کہا کہ وہ ندیم خان کو پی سی بی فیملی میں خوش آمدید کہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ساتھ بہت زیادہ عزت، ساکھ اور کرکٹ کا بہت سا علم لارہے ہیں۔ وسیم خان نے کہا کہ کھلاڑیوں کے لیےاعلیٰ سطحی کرکٹ میں جانے کا راستہ، ڈومیسٹک کرکٹ اور ہائی پرفارمنس نظام سے متعلق ندیم خان کا تجربہ قومی اور بین الاقوامی کرکٹ کے درمیان نمایاں فرق میں پل کا کردار اد اکرے گا۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا تھا کہ پی سی بی کے اسٹریجک پلان میں ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کرکٹ کا کردار انتہائی اہم ہے اور ندیم خان نے گذشتہ تین دہائیوں میں ثابت کیا ہے کہ وہ میرٹ پر مبنی اور معیاری فرسٹ کلاس کرکٹ اور ہائی پرفارمنس نظام کی تیاری میں مدد کرنے کے لیے سب سے بہترین امیدوار ہیں۔