لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر حسن علی، جنہیں سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر کر دیا گیا ہے، کے طویل عرصے کے لیے کرکٹ سے دور ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حسن علی ایک بار پھر کمر کی تکلیف میں مبتلا ہو گئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ تکلیف کوئی عام نوعیت کی نہیں ہے۔ نو ٹیسٹ، 53 ون ڈے میچز اور 30 ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل کھیلنے والے حسن علی کو اگلے سیزن کے لیے سنٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں بھی اسی وجہ سے شامل نہیں کیا گیا۔
چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حسن علی 30 اپریل کو دوبارہ سے کمر کی تکلیف کا شکار ہوئے ہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ ان کا مکمل خیال رکھے گا۔
یاد رہے کہ حسن علی گزشتہ برس ستمبر میں کمر کی تکلیف کا شکار ہوئے اور پھر پاکستان ٹیم میں دوبارہ شامل نہ ہو سکے، انہیں پی ایس ایل فائیو کھیلنے کے لیے فٹ قرار دیا گیا، انہوں نے پشاور زلمی کی نمائندگی کی لیکن اب پھر حسن علی انجری کا شکار ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 39 فرسٹ کلاس میچز کا تجربہ رکھنے والے حسن علی کی انجری کی سنجیدگی کے پیش نظر پی سی بی نے کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کیا ہے اور حسن علی کی انجری کی تشخیص کے لیے میڈیکل پینل کی معاونت مانگی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کے علاوہ بھی پی سی بی نے دیگر دو ممالک سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، مشاورت اور تشخیص مکمل ہونے کے بعد انکے علاج کا فیصلہ کیا جائے گا، فیصلہ فاسٹ باؤلر کریں گے کہ آیا انھوں نے علاج تھراپی سے کرانا ہے یا سرجری کی طرف جانا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ انجری سنجیدہ نوعیت کی ہے اس لیے حسن علی کو مکمل صحت یاب ہونے کے لیے وقت لگ سکتا ہے لیکن ایسے میں حسن علی کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، فاسٹ باؤلر کا مکمل علاج کرایا جائے گا اور اس کے لیے انہیں بیرون ملک بھی بھیجا جائے گا۔