لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ڈومیسٹک سیزن 21-2020ء کے لیے 6 ایسوسی ایشنز کی کرکٹ ٹیموں کا اعلان کردیا ہے۔ سیزن کا آغاز 30 ستمبر سے شروع ہونے والے قومی ٹی ٹونٹی کپ سے ہوگا۔ پہلا مرحلہ ملتان اور دوسرا مرحلہ راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ شیڈول کا اعلان مناسب وقت پر کردیا جائے گا۔
پی سی بی کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق تمام کھلاڑیوں کا 12 ماہ پر مشتمل کنٹریکٹ یکم اگست 2020 سے 31 جولائی 2021 تک نافذالعمل ہوں گے۔ ٹیموں کا انتخاب تمام ایسوسی ایشنز کے ہیڈ کوچز، جوکہ قومی سلیکٹرز بھی ہیں، نے کیا ہے۔ اس عمل کے دوران تمام کوچز نے مقامی کھلاڑیوں کے انتخاب کو ترجیح دی ہے۔
تمام کوچز نے سکواڈز کا انتخاب، تمام کھلاڑیوں کی گزشتہ 2 سالہ کارکردگی خصوصاً ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کیا ہے۔ ابتدائی طور پر ہر کوچ نےاپنی ایسوسی ایشن کے گذشتہ سکواڈ میں شامل زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں کو برقرار رکھا۔
بعدازاں تمام سلیکٹرز (ہیڈ کوچز)نے ایونٹ میں مقابلے کی فضاء کو بڑھانے کے لیے باہمی مشاورت سے بقیہ کھلاڑیوں کو ایک ایسوسی ایشن سے دوسری میں منتقل کردیا۔
ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ 2020 میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والےکرکٹرز سمیت 34 نئے کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ پیش کیے جارہے ہیں۔ گذشتہ سیزن میں شریک 192 کھلاڑیوں میں سے 158 کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ کی فہرست میں برقرا ر رکھا گیا ہے۔
ہر ایسوسی ایشن کے اسکواڈ میں 45 ڈومیسٹک کرکٹرز کے علاوہ سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ مقامی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔گذشتہ سال کی طرح رواں سال بھی اعلان کردہ 45 رکنی اسکواڈ میں 32 کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ پیش کیا جائے گاجبکہ بقیہ 13 کرکٹرزسیزنل کنٹریکٹس کے تحت ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے دوران مختلف طرز کی کرکٹ کے لیے اپنی متعلقہ ایسوسی ایشن کو دستیاب ہوں گے۔اُدھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرزکی اکثریت رواں سال اپنی آبائی ٹیموں کی نمائندگی کرے گی۔
ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں شامل مختلف ٹورنامنٹس کے لیے ایسوسی ایشنز کےکپتانوں اور نائب کپتانوں سمیت حتمی اسکواڈز کا اعلان اس ایونٹ سے قبل کردیا جائے گا۔
اس تناسب سے مجموعی طور پر 192 کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ پیش کیا جائے گاجبکہ 78 اضافی کھلاڑی بھی رواں سیزن کے دوران مختلف ایونٹس میں اپنی ایسوسی ایشنز کی نمائندگی کریں گے۔
ان 78 کھلاڑیوں کو سیزنل کنٹریکٹ پیش کیا جائے گا۔ سیزنل کنٹریکٹ یافتہ ان کھلاڑیوں کو پی سی بی کے ڈومیسٹک کرکٹ ماڈل کے مطابق میچ فیس، ڈیلی الاؤنس اور انعامی رقم میں ان کا حصہ دیا جائے گا۔
رواں سال بھی ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کے انتخاب میں کھلاڑیوں کو ان کے آبائی علاقوں میں نمائندگی کی پالیسی پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ میں ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کوشامل کیا گیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں سال جنوبی افریقا میں کھیلئے گئے آئی سی سی انڈر19 کرکٹ ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے حیدر علی اور روحیل نذیر کے علاوہ 11 کھلاڑیوں کوڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے کنٹریکٹس پیش کیے جارہے ہیں۔
ایونٹ میں پاکستان انڈر19 ٹیم کی نمائندگی کرنے والے بیٹسمین محمد ہریرہ کو ناردرن کے سکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ سپنرز عامر علی اور آرش علی خان کو سندھ جبکہ محمد حارث، محمد عامر خان، محمد عباس آفریدی اور محمد وسیم جونیئرکو خیبرپختونخواکے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ عرفان خان نیازی اور قاسم اکرم ،سنٹرل پنجاب جبکہ عبدالواحد بنگلزئی بلوچستان کی نمائندگی کریں گے۔
تمام کوچز، جو کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹرز بھی ہیں،نے پی سی بی کی پالیسی کے عین مطابق نئے کھلاڑیوں کی نشوونما کے لیےمستقبل پر سرمایہ کاری کرتے ہوئے جن اسکواڈز کا انتخاب کیا ہے ان کی اوسط عمر یہ ہے؛ بلوچستان- 27، سنٹرل پنجاب- 26، خیبرپختونخوا- 26، ناردرن- 25، سندھ-25اورسدرن پنجاب- 26۔
بلوچستان کی فرسٹ الیون کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ فیصل اقبال کاکہنا ہے کہ ایک جامع انتخابی عمل کے تحت کھلاڑیوں کی کارکردگی کا مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی ان کا انتخاب کیا گیا ہے۔ فیصل اقبال نے کہا انہیں یقین ہےکہ بلوچستان کا اسکواڈ تینوں طرز کی کرکٹ میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبے کے مقامی ٹیلنٹ اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کواسکواڈ میں شامل کیا ہے، یہ اسکواڈ متوازی اور پرجوش کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
سنٹرل پنجاب کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ شاہد انور کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی ہے کہ ہمارے پاس کھلاڑیوں کا ایک بڑا پول موجود ہے، گذشتہ سیزن میں قائداعظم ٹرافی جیتنے والےکھلاڑیوں کی اکثریت کا تعلق ہمارے اسکواڈ سے ہے۔ شاہد انور نے کہا کہ رواں سیزن کے لیے انڈر19 کرکٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں شامل کرنے کی وجہ ان کی نشو ونما کرنا ہے۔
خیبرپختونخوا کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ سلیکشن کے اس جامع عمل پر انہیں مکمل اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے اسکواڈ میں نوجوان اور سینئر کھلاڑیوں کا ایک حسین امتزاج موجود ہےاور وہ ان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو ابھارنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ناردرن کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ محمد وسیم کاکہناہے کہ گذشتہ سال ان کی ٹیم نے بہت شاندار کرکٹ کھیلی اور اب رواں سال بھی وہ حکمت عملی اور جامع منصوبہ بندی کے تحت کھلاڑیوں کی قابلیت اور خود اعتمادی میں اضافے کی کوشش کریں گے۔محمد وسیم نے کہاکہ انہوں نے اپنے بیشتر کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ چند ایسے نوجوان کرکٹرز کو اسکواڈ میں شامل کیا ہے جو کہ مستقبل میں پاکستان کی نمائندگی کی اہلیت رکھتے ہیں۔
سندھ کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ باسط علی کا کہنا ہے کہ اسکواڈ متوازی ہے اور یہاں صوبے کے بہت سے نمایاں کرکٹرز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نوجوان اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں شرکت کے حوالے سے بہت پرجوش ہیں۔
سدرن پنجاب کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ عبدالرحمٰن کا کہناہے کہ انہوں نے نوجوان اور پرجوش کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ کو تشکیل دینے کی کوشش ہے، ہمارا مقصد ڈومیسٹک سطح پر کھلاڑیوں کی نشو و نما کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل میں پاکستان کی نمائندگی کرسکیں۔
سکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:
بلوچستان:
عمران بٹ، بسم اللہ خان، عمران فرحت، عماد بٹ، تاج ولی، عاکف جاوید، خرم شہزاد، تیمور علی، عمید آصف، عدنان اکمل، سمیع اسلم، کاشف بھٹی، عبدالواحد بنگلزئی، عبدالرحمٰن مزمل، اسامہ میر، عمر گل، عظیم گھمن، اویس ضیاء، جلات خان، اکبر رحمٰن، محمد جنید، گوہر فیض، اختر شاہ، شہباز خان، تیمور خان، ہدایت اللہ، گلریز صدف، محمد طلحہٰ، نجیب اللہ اچکزئی، شہزاد ترین، حیات اللہ اور رمیز راجہ جونیئر۔
اضافی کھلاڑی،
عاطف جبار، نذر حسین، اسرار احمد، زین اللہ، صلاح الدین، علی رفیق، علی وقاص، محمد ابراہیم، عبدالناصر، عظیم ڈار، ایاز تصور ، داؤد خان اور عزیز اللہ۔
سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی: امام الحق، یاسر شاہ اور حارث سہیل۔
سنٹرل پنجاب:
کامران اکمل، سلمان بٹ، احمد شہزاد (فٹنس سے مشروط)، عثمان صلاح الدین، رضوان حسین، عبداللہ شفیق، علی زریاب، فہیم اشرف، حسن علی، احمد بشیر، ظفر گوہر، عثمان قادر، بلال آصف، احسان عادل، وقاص مقصود، محمد سعد، سعد نسیم، محمد اخلاق، فرحان خان، سلیمان شفقت، محمد علی، بلاول اقبال، عرفان خان نیازی، احمد صفی عبداللہ، نثار احمد، اعتزاز حبیب خان، قاسم اکرم، محمد عمران ڈوگر، فہد عثمان، شاہد نواز، زوہیب امانت اور انس محمود۔
اضافی کھلاڑی:
رضا علی ڈار، عتیق الرحمٰن، نعمان انور، حسیب الرحمٰن، محمد فائق، جنید علی، کامران افضل، صہیب اللہ، فہد منیر، اسفند مہران، حماد بٹ، زبیر خان اور علی شان۔
سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی: بابراعظم، نسیم شاہ، اظہر علی اور عابد علی۔
خیبرپختونخوا:
اشفاق احمد، اسرار اللہ، صاحبزادہ فرحان، زوہیب خان، عمران خان سینئر، محمد عرفان خان، ساجد خان، جنید خان، عادل امین، ثمین گل، ارشد اقبال، احمد جمال، نبی گل، محمد حارث، محمد عامر خان، محمد محسن، ریحان آفریدی، محمد محسن خان، مہر ابراہیم، آصف آفریدی، خالد عثمان، اسد آفریدی، عرفان اللہ شاہ، کامران غلام، مصد احمد، محمد وسیم جونیئر، محمد عباس آفریدی، محمد نسیم سینئر، ثاقب جمال، سمیع اللہ جونیئر، محمد سرور آفریدی اور محمد اسد۔
اضافی کھلاڑی:
شعیب ملک، محمد حفیظ، وہاب ریاض، سلمان خان جونیئر، عارف شاہ، محمد خیام، وقار احمد، معاذ صداقت، ناصر فراز، محمد علی، محمد عمران، حارث خان اور گوہر علی۔
سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی: محمد رضوان، فخر زمان، عثمان شنواری ، شاہین شاہ آفریدی اور افتخار احمد۔
ناردرن:
ذیشان ملک، علی عمران، نہال منصور، ناصر نواز، عمر امین، آصف علی، فیضان ریاض، سرمد بھٹی، ضیاد خان، علی سرفراز، عمر وحید، شعیب احمد منہاس، محمد نواز، حماد اعظم، نعمان علی، رضا حسن، زید عالم، جمال انور، روحیل نذیر، عمیر مسعود، سہیل تنویر، محمد عامر، موسیٰ خان، وقاص احمد، شیراز خان، محمد اسماعیل، شاداب مجید، سلمان ارشاد، اطہر محمود، نوید ملک، سہیل اختر اور منیر ریاض۔
اضافی کھلاڑی:
عامر جمال ، صدف حسین، سید توثیق شاہ، راجہ فرزان خان، تیمور سلطان، محمد حریرہ، راجہ فرحان، محمد عامر شاہ، عماد بٹ، کاشف اقبال، تیمور خان، فرحان شفیق اور بابرخالق۔
سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی: عماد وسیم اور شاداب خان۔
ایمرجنگ پلیئرز کنٹریکٹ: حارث رؤف اورحیدر علی۔
سندھ:
خرم منظور، سعود شکیل، انور علی، سہیل خان، میر حمزہ،تابش خان، حسن محسن، عمیر بن یوسف، سعد علی، فواد عالم، عمادعالم، سیف اللہ بنگش، محمد سلیمان، محمد عمر، شاہ نواز، رمیز راجہ جونیئر، جاہد علی، محمد حسن، احسان علی، شہزر محمد، سعد خان، رمیز عزیز، ولید احمد، شرجیل خان، محمد اعظم خان، محمد اصغر، غلام مدثر، فہد اقبال، محمد طحٰہ، عدیل ملک، عاشق علی اورمحمد طارق خان۔
اضافی کھلاڑی:
حسن خان، دانش عزیز، عامر علی، فراز علی، ابتسام شیخ، رمان رئیس، ابرار احمد، اسد رضا، عزیز اللہ، آرش علی خان، عاشر قریشی، سید محمد تہامی اور محمد مکی۔
سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی: سرفراز احمد اور اسد شفیق
ایمرجنگ پلیئرز کنٹریکٹ: محمد حسنین۔
سدرن پنجاب:
عمر صدیق، صہیب مقصود، ذیشان اشرف، عامر یامین، عمران رفیق، بلاول بھٹی، زاہد محمود، طیب طاہر، زین عباس، خوشدل شاہ، راحت علی، حسین طلعت، نوید یاسین، محمد عمران، مقبول احمد، محمد باسط، ضیاء الحق، سیف بدر، مختار احمد، سلمان علی آغا، محمد عمیر، محمد عرفان، محمد عرفان جونیئر، عمر خان، محمد الیاس، وقار حسین، علی عثمان، احسان بیگ، دلبر حسین، انس مصطفیٰ، علی شفیق اور رمیز راجہ جونیئر۔
اضافی کھلاڑی:
محمد جنید، محمد محسن، حارث جاوید، صلاح الدین، محمد علی خان، حارث بشیر، حمزہ اکبر، زوہیب آفریدی، احمر اشفاق، محمد عرفان سینئر، صد ف مہدی، محبوب احمد اور رمیز عالم۔
سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی: شان مسعود اور محمد عباس۔