عامر اور سمیع اسلم کے انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کے فیصلے پر افسوس ہے: احسان مانی

Published On 31 December,2020 05:35 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین احسان مانی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے محمد عامر اور ٹیسٹ بیٹسمین سمیع اسلم کے فیصلے پر افسوس ہوا ہے۔

پی سی بی کے پوسٹ کاڈ سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ محمد عامر اور سمیع اسلم کے انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کے فیصلے پر افسوس ہے، کاش کہ ان دونوں نے فیصلہ لینے سے پہلے پی سی بی سے بات کی ہوتی، محمد عامر نے دنیا کے نامور فاسٹ باؤلرز کی طرح ہر طرز کی کرکٹ کے لیے اپنی فٹنس برقرار رکھنے کی بجائے پہلے خود کو وائٹ بال کرکٹ تک محدود کیا اور پھر ریٹائرمنٹ لے لی، سمیع اسلم کو فواد عالم کی طرف دیکھنا چاہیے تھا اور کم بیک کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔

چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز کی صحت اور حفاظت کی بات کی جائے تو یقیناً سال دوہزار بیس کرکٹ کے لیے ایک انتہائی مشکل سال تھا تاہم انہیں خوشی ہے کہ اس عرصے میں کرکٹ سرگرمیوں کی بحالی میں پی سی بی سب سے آگے رہا، اس دوران ہم نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کو مکمل کیا، انگلینڈ کا دورہ کیا اور ڈومیسٹک سیزن کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے اقدامات سے دنیا کو واضح کیا کہ اگر کھلاڑیوں اور آفیشلز سمیت تمام اسٹیک ہولڈر کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے تو کووڈ 19 اور کرکٹ ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے نہ صرف زمبابوے کی میزبانی کی بلکہ ہم اب تک اپنے ڈومیسٹک سیزن کے 186 میچز مکمل کر چکے ہیں۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز کے تعاون کے بغیر ہمارے لیے یہ سب کرنا ناممکن تھا، انہوں نے اپنے اہلخانہ اور دوستوں سے بڑھ کر کھیل اور پاکستان کو فوقیت دی، لہٰذا میں اس موقع پر نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ ان کی فیملیز کا بھی بہت مشکور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انگلینڈ کے خلاف اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں کامیابی اور نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کو ڈرا کرنا چاہیے تھا تاہم سال 2020 میں کھیلے گئے پانچوں ٹیسٹ میچوں میں ہمارے ٹیم کی کارکردگی میں نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑیوں کی کارکردگی ایک مثبت پہلو بن کر سامنے آئی۔

احسان مانی نے کہا کہ سال 2021 میں ہمیں تقریباً دس دو طرفہ سیریز اور ایک گلوبل ایونٹ میں شرکت کرنی ہے، اس دوران ہمیں معیاری اور بہترین کرکٹ کھیلنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم کی منیجمنٹ میں مصباح الحق، وقار یونس اور یونس خان جیسے شاندار اور تجربہ کار کھلاڑی شامل ہیں، امید ہے کہ ان کی موجودگی نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگی، کسی بھی کوچ کی طرح مصباح الحق بھی صرف دستیاب کھلاڑیوں کے ساتھ ہی کام کرسکتے ہیں، ان کی معاونت کے لیے وقار یونس اور یونس خان بھی موجود ہیں، ثقلین مشتاق اور محمد یوسف کی این ایچ پی سی میں تقرری بھی انہیں مدد فراہم کررہی ہے۔

احسان مانی نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں کرکٹ ڈپلومیسی ، آئی سی سی میں تبدیلیوں، سال 2021 میں اپنی ترجیحات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔