لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ میرے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ تعلقات بالکل ٹھیک ہیں، بورڈ کہیں بھی مجھے سائیڈ لائن نہیں کررہا۔ کھلاڑیوں کی خراب پر فارمنس کی ذمہ داری کوچز پر نہیں ڈالنی چاہیے۔
میٹ دی پریس میں بات کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ پچھلا سال میرے کیرئیر کا کامیاب سال رہا، ٹی ٹونٹی میں پاکستان کی طرف سے دنیا کا ٹاپ اسکورر بنا، اس سال بھی اسی کامیابیوں کو آگے لے کر چلنا چاہوں گا، میں ہمیشہ پاکستان کے افتخار کے لیے کھیلا ہوں، میرے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ تعلقات بالکل ٹھیک ہیں، بورڈ کہیں بھی مجھے سائیڈ لائن نہیں کررہا۔
سابق کپتان نے کہا کہ این او سی بھی اسی وجہ سے ملا کہ قومی ٹیم میں دستیابی میں مسئلہ نہ ہو، ٹی ٹین میچز بائیو سیکیور ببل میں ہوں گے، واپسی پر کورونا پروٹوکولز پورے کرکے مکمل طور پر ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے دستیاب ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک مصباح الحق ایک بہترین کھلاڑی اور کوچ ہیں، موجودہ منیجمنٹ کا ماحول بہترین ہے، پلیئر کو عزت دی جارہی ہے، اپنی پرفارمنس کا کسی اور کو قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔
محمد حفیظ نے کہا کہ مصباح الحق کی کوچنگ میں میرا سال بہت اچھا گزرا ہے، مجھے کبھی کوچنگ کے دوران مسئلہ نہیں ہوا ۔ یہ مینجمنٹ میرے دل کی آواز ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ خراب کھیلیں تو سارا ملبہ کوچز پر ڈال دیں ۔میں اگر برا کھیلا ہوں تو اپنی وجہ سے برا کھیلا ہوں اور اگر میں نے 99 رنز بنائے ہیں تو اس میں کوچز کا بھی کردار ہے، ہمیں ایک دوسرے پر الزامات نہیں لگانے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیا پیٹرن وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کا میں فرنٹ مین تھا، مصباح الحق اور اظہر علی کے ساتھ مل کر نوجوانوں کے لیے آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا، ٹھیک ہے جو فیصلہ ہے وہ وزیر اعظم عمران خان کا ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کا پاکستان کرکٹ کی کامیابی میں بہت ہاتھ ہے ۔ اظہر علی کو ہٹایا جانا اور مصباح الحق سے ایک عہدہ لینا یا کوئی اور تبدیلیوں کا تعلق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات سے نہیں ہے ۔