لاہور: (ویب ڈیسک) آزاد کشمیر میں ہونے والی کرکٹ لیگ بھارت کو کھٹکنے لگی، غیر ملکی کھلاڑیوں کو دھمکیاں دینے لگا۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں 6 اگست سے کے پی ایل کا آغاز ہو گا جس میں غیرملکی کھلاڑیوں نے بھی شرکت کرنا ہے۔
ترجمان کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے حکام نے انگلش اور افریقن کرکٹ بورڈز حکام سے رابطے کر کے آزاد کشمیر میں ہونے والی کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو ہر صورت روکنے کا پیغام دیا۔
بھارتی بورڈ نے کے پی ایل میں حصہ لینے پر کھلاڑیوں کو بھارت داخلے پر پابندی کی دھمکی بھی دی جب کہ دونوں بورڈز نے تاحکم ثانی اپنے کھلاڑیوں کو کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت سے روک دیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں بورڈز کے فیصلے کے بعد کے پی ایل نے دیگر غیر ملکی کرکٹرز سے خود معذرت کر لی جبکہ لیگ میں اب غیر ملکی کھلاڑیوں کی جگہ مقامی کرکٹرز کو موقع دیا جائے گا۔
دوسری طرف قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنے سابق کھلاڑیوں کو وارننگ دی ہے کہ اگر وہ کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت کریں گے تو انہیں بھارت میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا اور وہ کسی بھی سطح پر بھارت میں کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔
The @BCCI warning cricket boards that if there former players took part in Kashmir Premier League, they won’t be allowed entry in India or allowed to work in Indian cricket at any level or in any capacity.
— Rashid (@iRashidLatif68) July 30, 2021
Gibbs, Dilshan, @MontyPanesar & several others have been selected in KPL.
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ کشمیر پریمیئر لیگ میں ہرشل گبز، دلشان، مونٹی پینسرز سمیت دیگر مشہور غیر ملکی کھلاڑی لیگ کیلئے منتخب کیے گئے ہیں۔