فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد میں حوّا کی ایک اور بیٹی درندگی کی بھینٹ چڑھ گئی۔ سولہ سالہ گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔ ورثاء نے الزام لگایا ہے کہ پولیس واقعہ کو چھپانے کیلئے ہمارا موقف ایف آئی آر میں درج نہیں کر رہی۔
باوا چک کے رہائشی محمد حنیف کی سولہ سالہ بیٹی فائزہ امین ٹاؤن کے رہائشی اسپیشل پروٹیکشن یونٹ پولیس کے ملازم گلاب شاہ کے گھر گزشتہ 6ماہ سے بطور گھریلو ملازمہ کام کرتی تھی۔ جسکی دو روز قبل گھر سے لاش برآمد ہوئی۔ جبکہ اس حوالہ سے مقتولہ فائزہ کے ورثاء کا کہنا ہے کہ فائزہ کو گھر مالکان نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اُتار دیا ہے۔ جبکہ پولیس قتل کو چھپانے کیلئے ڈکیتی مزاحمت پر قتل کا واقعہ قرار دینے میں مصروف ہے۔
ورثاء اور ڈاکٹرز کے مطابق پوسٹمارٹم کے دوران مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔