پشاور: (دنیا نیوز) پولیس نے خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں 9 سالہ مناہل زیادتی اور قتل کیس کے ملزم کو گرفتارکرلیا، ملزم بچی کے والد کا دوست تھا، جنازے میں بھی شریک ہوا، ملزم نے زیادتی کے بعد بچی کو قتل کیا۔
ڈی آئی جی مردان ریجن محمد علی خان کا نوشہرہ پولیس لائن میں پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ 9 سالہ مناہل 27 دسمبر کو گھر سے لاپتہ ہوئی اور اگلے روز اس کی لاش قریبی قبرستان سے ملی۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ جدید خطوط پر تفتیش کرتے ہوئے 21 سالہ ملزم یاسر کو گھر سے گرفتار کیا گیا، ملزم یاسر بچی کے جنازے میں بھی شریک ہوا اور بچی کے والد کا دوست تھا، ملزم بچی کو کپڑے دینے کے بہانے لے گیا تھا، ملزم نے زیادتی کے بعد مناہل کو پتھر سے قتل کیا اور لاش قبرستان میں پھینک دی۔
ڈی آئی جی مردان کا کہنا تھا کہ کیس میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، 200 سے زائد ڈین این اے نمونے اکھٹے کئے گئے، 20 افراد کو شامل تفتیش کیا گیا۔ محمد علی خان کا کہنا تھا کہ ملزم کے بچی کے خاندان کے ساتھ قریبی تعلقات تھے، ملزم نے اعتراف جرم بھی کیا، ڈی آئی جی نے پولیس ملزم کی گرفتاری پر پولیس پارٹی کے لیے آئی جی کی جانب سے ایک لاکھ روپے انعام اور سرٹیفیکیٹ کا بھی اعلان کیا۔