لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں 10 سال سے کم عمر بچے اور بچیاں غیر محفوظ ہو گئے۔ رواں سال زیادتی کے 1 ہزار 214 واقعات سامنے آئے، 14 بچوں اور بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔
ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں کم عمر بچے بچیوں پر جنسی حملوں کی تعدا بڑھنے لگی، دنیا نیوز کو موصول ہونے والے ہوشربا اعداد وشمار میں انکشاف سامنے آگئے۔ جنسی درندگی کے سب سے زیادہ واقعات لاہور میں پیش آئے جہاں 102 بچوں سے بد فعلی جبکہ 97 بچیوں کے ساتھ زیادتی ہوئی، 4 بچوں اور بچیوں کو ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا۔
افسوسناک واقعات میں دوسرے نمبر پر گجرانولہ ریجن ہے جہاں کل 198 واقعات رونما ہوئے، 129 بچوں کو بد فعلی کا نشانہ بنایا گیا، 3 کو قتل کیا گیا، 65 بچیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ 1 کو قتل کر دیا گیا۔ شیخوپورہ ریجن میں بھی زیادتی اور بدفعلی کے کل 165 واقعات پیش آئے، 106 بچوں کو ہوس کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 57 بچیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی اور 2 کو قتل کر دیا گیا۔
ڈیرہ غازی خان میں 107 دس سال سے کم بچوں کے ساتھی بد فعلی کی گئی جبکہ 26 بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ بہاولپور ریجن میں زیادتی اور بد فعلی کے 116، ساہیوال میں 62، سرگودھا میں 40، فیصل آباد میں 118 جبکہ راولپنڈی ریجن میں 82 واقعات پیش آئے۔ پولیس حکام کا دعوی ہے کہ 1214 واقعات میں سے 1005 کے چالان جمع کروائے جا چکے ہیں جبکہ 124 کیسز کی تفتیش جاری لہے۔