لاہور: (روزنامہ دنیا) کمپنیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم، پراڈکٹ پر لفظ انرجی نہ لکھنے، وارننگ لیبل اور کیفین کی مقدار 400 پی پی ایم سے کم کر کے 200 پی پی ایم کرنے کی ہدایت
نئے سال کے آغاز پر حکومت نے انرجی ڈرنکس پر پابندی عائد کر دی۔ فارماسوٹیکل اجزا والی ڈرنکس کو انرجی ڈرنکس کہنے اور لکھنے پر پابندی عائد ہے۔
بتایا گیا ہے کہ انرجی ڈرنکس کے نام سے معروف ادویاتی ڈرنکس کے حوالے سے کمپنیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر آج سے آپریشن شروع کر دیا گیا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے آپریشن ٹیموں کو انرجی ڈرنکس کی فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایات جاری کر دیں۔ اپریل 2018ء میں ادویاتی اجزا والی ڈرنکس کو انرجی ڈرنکس کہنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق پراڈکٹ پر لفظ انرجی نہ لکھنے، لیبل پر واضح طور پر ”ہائیلی کیفینیٹڈ ڈرنک“ تحریر کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تمام کمپنیز کو اردو اور انگریزی میں وارننگ لیبل اور کیفین کی مقدار 400 پی پی ایم سے کم کر کے 200 پی پی ایم کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔
انرجی ڈرنکس میں کیفین کی زیادہ مقدار بلڈ پریشر، ذہنی تناؤ اور ہڈیوں و دل کے امراض کا باعث بنتی ہے۔ فارماسوٹیکل اجزا والی ڈرنکس کا زیادہ استعمال بے خوابی اور موٹاپے کی بھی وجہ بنتا ہے۔
کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا ہے کہ انرجی ڈرنکس بنانے والی کمپنیوں کو قانون پر عمل درآمد کیلئے آٹھ ماہ کا بزنس ایڈجسٹمنٹ ٹائم دیا گیا ہے۔ گزشتہ کئی ماہ سے انرجی ڈرنکس کے گمراہ کن اشتہارات بھی بند کرائے جا رہے ہیں۔ قانون پر پوری نہ اترنے والی پراڈکٹس کو موقع پر ضائع کر دیا جائے گا۔ پابندی کا فیصلہ مکمل تحقیق کے بعد کیا گیا۔