کراچی: (دنیا نیوز) مقامی عدالت نے پولیس کی موجودگی میں شہری کو قتل کرنے والے ملزم سہیل مغل کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے روبرو تھانہ نیو ٹاون پولیس نے ملزم سہیل مغل کو عدالت میں پیش کیا۔ ملزم نے عدالت کو بتایا کہ اگر میرے بچے واپس نہ آئے، مجھے پھانسی دے دی جائے۔ یہ غیرت کے نام پر قتل ہے میرے سینے پر بوجھ تھا۔ عدالت نے ملزم کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
یاد رہے کہ کراچی میں شہری منور علی کو پولیس کے سامنے مارنے والے ملزم سہیل مغل نے بیان ریکارڈ کرایا تو اس کا کہنا تھا کہ منور، وکیل اور ایف آئی اے انسپکٹر کو قتل کرنے کا پلان تھا۔ سابقہ بیوی اور بچوں کو انہی لوگوں نے الگ کرایا۔نیو ٹاؤن شرف آباد میں پولیس کے سامنے منور علی کو مارنے والے ملزم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وکیل روشن مرتضیٰ، ایف آئی اے انسپکٹر شہباز اور منور کو قتل کرنا تھا۔ انہی تینوں نے مجھے سابقہ بیوی اور بچوں سے الگ کیا۔
ملزم نے اعترافی بیان میں کہا کہ وہ ایس ایس پی آفس سمیت پولیس کے ہر دفتر میں پستول لگا کر گیا کہ جیل سے نکلتے ہی دونوں کو ماروں گا۔ ملزم نے بیان میں مزید کہا کہ تینوں نے میرا فلیٹ بیچ ڈالا جبکہ ایف آئی اے انسپکٹر نے ڈھائی کروڑ روپے ہتھیائے۔
ادھر سندھ ہائی کورٹ میں عدالتی دستاویزات کے مطابق ملزم سہیل کی ذہنی حالت کے باعث ججز اور وکلا درخواست کی سماعت سے انکار کر چکے تھے۔ ملزم سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر آئی بی رہ چکا ہے جس نے بعد میں پراپرٹی کے کام کیلئے ملازمت چھوڑی۔
گھریلو تنازع کے باعث اس کی اہلیہ فوزیہ مئی 2014ء میں خلع لے کر 3 بیٹیوں کے ساتھ کہیں اور منتقل ہو گئی تھی۔