کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں شہری سٹریٹ کرمنلز کے خوف سے نہ نکل سکے۔ مارچ کا مہینہ بھی سٹریٹ کرمنلز کے نام رہا، شہریوں کو 3300 موبائل فونز، 2000 موٹر سائیکلوں اور 100 سے زائد کاروں سے محروم کردیا گیا۔
کراچی کے ہرگلی محلے میں لوٹ مار کے قصے عام ہیں، کسی کا موبائل تو کسی کا پرس اڑا لیا گیا، موٹرسائیکل اور کاریں بھی اب سٹریٹ کرمنلز سے محفوظ نہیں رہیں۔ ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، شادمان، نیو کراچی، ڈیفنس، کلفٹن، طارق روڈ، گلستان جوہر سٹریٹ کرمنلز کے پسندیدہ علاقے بن گئے۔
صرف مارچ میں لگ بھگ 3300 موبائل فون چھینے یا چوری کرلئے گئے،2000 سے زائد موٹرسائیکلیں بھی سٹریٹ کرمنلز لے اڑے، مختلف علاقوں سے 93 گاڑیاں چوری اور 11 چھین لی گئیں۔ پولیس کے مطابق سٹریٹ کرمنلز کے کئی منظم گروپ ختم کئے گئے، جرائم پھر بھی ختم نہ ہوسکے،
سٹریٹ کرائم کا تناسب گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں تھوڑا مختلف نظرآیا۔ گزشتہ سال مارچ کے مہینے میں 2476 موبائل فون چوری وچھینے گئے جبکہ 27 گاڑیاں چھینی گئیں اور103 چوری ہوئیں، اسی طرح 196 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں جبکہ 1884 چوری ہوئیں۔
تین برس قبل پولیس نے سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کو سب سے بڑا ہدف قرار دیا تھا تاہم آج بھی پولیس اس ٹارگٹ کو حاصل نہیں کر سکی۔