لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کینٹ کچہری کی عدالت میں کالے جادو کے شوق میں اپنے بچوں کو جلانے کے کیس پر سماعت ہوئی، عدالت نے ماں سمیت تینوں خواتین ملزمہ اور ملزم کرن کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا ۔
دنیا نیوز کے مطابق کینٹ کچہری کی عدالت میں کالے جادو کی آڑ میں اپنے بچوں کو جلانے کے کیس پر سماعت ہوئی۔ ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ شہباز حسن رانا نے کیس پر سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قلعہ گجرسنگھ تھانے کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچوں کی ماں انیتا کو گرفتار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: ماں جلاد بن گئی، کالا جادو کر کے دو بچوں کو جلا دیا
وکیل کے مطابق قلعہ گجر سنگھ تھانے کی پولیس نے بچوں کی ماں انیتا سمیت تین خواتین ملزمہ اور ایک لڑکے ملزم کرن کو عدالت میں پیش کیا۔ خواتین ملزمہ میں نورین بی بی، انیتا بی بی ، انیسہ بی بی اور ملزم کرن شامل ہیں۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ انیتا نے ابتدائی تفتیش میں بچوں کو جلانے کا اعتراف کیا تھا۔
ملزمہ انیتا کا کہنا تھا کہ دونوں بچوں میں جنات کا سایا تھا اور جنات سے چھٹکارے کے لیے کالےعلم کا سہارا لیا۔ ملزمہ کا کہنا تھا کہ پھوپی کی بیٹی میں پیر کی آمد ہوتی تھی اور پھوپی زاد کے بتانے پر بچوں کو رسیوں سے باندھا۔ انیتا نے تین سالہ بیٹی اور 2 سالہ جارج کو گلے میں رسی ڈال کر جلایا تھا۔
دنیا نیوز کے مطابق انیتا اپنے بچوں کو تین روز قبل پھوپھی کے گھر لے کر گئی تھی۔ تین روز سے رسیوں سے باندھ رکھا تھا بچوں کے جسم کو موم بتی اور آہنی راڈ سے داغا گیا تھا۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد ماں سمیت 3 خواتین ملزمہ اور ملزم کرن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات جاری کر دئیے۔ ۔