لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کے مختلف تھانوں کی حدود میں جرائم کی شرح میں اضافہ، 35 تھانوں کی حدود میں بڑھتا ہوا کرائم ریٹ پولیس کے لیے درد سر بن گیا۔ رواں سال تھانہ شاہدرہ کی حدود میں جرائم کا گراف سب سے بلند رہا۔
صوبائی دارالحکومت میں جرائم کی شرح کی کہانی، پولیس حکام کے دعوؤں کی نفی ہو گئی۔ آپریشنز اور انویسٹی گیشن ونگ مل کر بھی کرائم پر قابو پانے میں ناکام ہیں۔ 2019ء کے دوران جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ، ٹاپ 35 تھانوں کی فہرست نے پولیس کارکردگی کا پول کھول دیا۔ سٹی ڈویژن کا تھانہ شاہدرہ رپورٹ ہونے والے 3444 جرائم کے ساتھ سرفہرست ہے۔
ماڈل ٹاؤن ڈویژن کا تھانہ نشتر کالونی 3338 مقدمات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، تھانہ فیکٹری ایریا 3149 مقدمات کے ساتھ فہرست میں تیسرے نمبر پر براجمان، تھانہ کاہنہ 3113 مقدمات کے ساتھ چوتھے، تھانہ چوہنگ 2726 مقدمات کے ساتھ پانچویں، تھانہ کوٹ لکھپت 2341 مقدمات کے ساتھ چھٹے اور تھانہ گرین ٹاؤن 2296 کے ساتھ ساتویں نمبر پر موجود ہے۔
تھانہ رائیونڈ 2285 مقدمات کے ساتھ آٹھویں، تھانہ شمالی چھاؤنی 2233 مقدمات کے ساتھ نویں جبکہ تھانہ باغبانپورہ 2233 مقدمات کے ساتھ دسویں نمبر پر ہے۔ ٹاپ 35 تھانوں میں سے 8 تھانے ماڈل ٹاؤن ڈویژن،7 صدر ڈویژن، 6 تھانے کینٹ ڈویژن، 5 تھانے سٹی ڈویژن،5 اقبال ٹاؤن جبکہ 4 تھانے سول لائنز ڈویژن میں شامل ہیں۔
پولیس حکام دعوے کرتے ہیں کہ لاہور میں کرائم کی شرح میں کمی آ رہی ہے جبکہ اعداد و شمار پولیس کے دعوے کی نفی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔