کراچی: (دنیا نیوز) شہرقائد میں گٹکے، ماوا پر پابندی کے باوجود منفرد اور خفیہ طریقوں سےفروخت جاری ہے، کہیں گھروں سے تو کہیں پان کے کیبینز میں تو کہیں نا معلوم افراد اس کاروبار کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
شہر میں گٹکے کی فروخت کا سلسلہ اب بھی نہ رک سکا، نوجوان، خواتین اور بچے تک اس زہریلے نشے کا شکار ہو رہے ہیں حتی کہ ایک پولیس اہلکار خود گٹکا کھاتا پکڑا گیا۔
کینسر کے مرض میں مبتلا شخص نے دیگرعادی افراد کی اصلاح کی، متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ کینسر جیسے مرض میں مبتلا ہو کر اپنے احباب کوبھی تکلیف میں ڈال دیا۔ ایک 12 سالہ بچے نے بتایا کہ والدین سے چھپ کر ماوا کھاتا ہوں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ چھالیہ مکمل طور پر بند ہو گا تو ہی نشے کا خاتمہ ہو گا۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نشے سے سینکڑوں نوجوان منہ کے کینسر کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔