کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں تارکین وطن جرائم کے ریکارڈ بنانے لگے، گھروں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں افغان باشندوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تارکین وطن ہدف مکمل کر کے اپنے وطن واپس فرار ہوجاتے ہیں۔
لوٹ مار کرو، پیسہ جمع کرو اور اپنے ملک فرار ہوجاؤ۔ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افغانیوں کیلئے کراچی تو جیسے سونے کی چڑیا بن گیا۔ شہر میں چوری ڈکیتی، نقب زنی، اسٹریٹ کرائم، قتل و غارت سمیت دیگر سنگین جرائم میں بڑی تعداد میں افغانی باشندے ملوث نکلنے لگے۔
چھ جنوری کو زین علی آفندی کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والے بھی افغانی تھے۔بائیس دسمبر کو نمائش کے قریب چرچ میں ڈکیتی کرنے والے ملزم افغانی باشندے تھے۔ حالیہ دنوں شاہ لطیف ٹاؤن میں گرفتار ہونے ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث دہشتگردوں کا تعلق بھی افغانستان سے ہے۔
یہی نہیں گزشتہ سال بھی 93 افغانی ڈکیت گرفتار ہوئے جبکہ قتل، اغوا اورچوری سمیت دیگر جرائم میں ملوث 716 افغانیوں کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کئی افغانی باشندے صرف واردات کیلئے کراچی پہنچ کر واپس فرار ہو جاتے ہیں۔ نہ نادرا میں کوئی ریکارڈ ہوتا ہے نہ ہی موبائل سم۔ اس لئے گرفتاری بھی مشکل ہوتی ہے۔
پولیس ذرائع بتاتے ہیں کہ کراچی کے پوش علاقے افغان ڈکیتوں کے من پسند ہیں۔ چوکیدار اور کچرا چننے والا بن کر ڈکیتیوں کے سہولت کار گھروں کی ریکی کرتے ہیں۔