کراچی:(دنیا نیوز) شہر قائد میں کچھ روز قبل ایف آئی اے کی کارروائی میں گرفتار ملزمان کی جانب سے دوران تحقیقات جعلی اور غیر معیاری ادویات کے مکروہ کاروبار کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آگئے۔
گرفتار ملزم نے تحقیقات کے دوران ایف آئی اے کو بیان دیا ہے کہ جعلی اورغیر معیاری ادویات فروخت کرنے والے افراد گروہ کی صورت میں کام کرتے تھے، ہربندے کوالگ الگ ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں، جعلی اور غیر معیاری ادویات چھوٹے میڈیکل سٹورزمیں بیچی جاتی تھیں، ادویات کو ہول سیل مارکیٹ میں محمد ذیشان فروخت کرتا تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق ذیشان نے رام سوامی میں باقاعدہ کمپنی بھی بنا رکھی تھی، ذیشان کے دفتر سے دس ادویات کے برانڈز، اینٹی بائیوٹک سیرپ پاوڈر، انجیکشن اور درد کی ادویات بھی ملیں۔
چھاپے کے دوران ایف آئی اے حکام نے برآمد ہونے والی تمام ادویات کی جانچ کروائیں، رپورٹ میں واضح ہوا کہ کئی برانڈزکی جعلی ادویات فروخت کی جا رہی تھی، جعلی ادویات کو لیاقت آباد میں باقاعدہ پیکنگ کرکے تیار کیا جاتا تھا، لیاقت آباد میں معیز کے گھر پر ایف آئی اے نے بڑی تعداد میں ادویات کی بوتلیں برآمد کیں۔
ایف آئی اے کے مطابق جعلی ادویات کی پرنٹنگ کی ذمہ داری مرزا ندیم نامی ملزم کی تھی، یہ تمام کام منگھوپیر کے علاقے میں کیا جاتا ہے، جعلی ادویات کے دھندے میں عدنان اور سکندر بھی شامل ہیں جنہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔