کراچی: (نوید کمال) کراچی کے علاقے سٹیل ٹاون میں 7 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد سفاکانہ طریقے سے قتل کرنے والا درنده صفت ملزم گرفتار کر لیا گیا۔
ایس ایس پی ملیر کے مطابق ملزم ارشد نے دو روز قبل 7 سالہ معصوم بچے علی کو گھر سے بہلا پھسلا کر اغوا کیا اور زیادتی کے بعد قتل کر دیا۔ واردات کے بعد ملزم نے بچے کی لاش علاقے سے کچھ دور سورما گوٹھ کی جھاڑیوں میں پھینک دی، بچے کے اچانک لاپتہ ہونے سے اہلخانہ سخت پریشان ہو گئے اور بچے کو دن بھر تلاش کرتے رہے۔
شام کو علاقہ مکینوں کی جانب سے پولیس کو بچے کی لاش ملنے کی اطلاع دی گئی، پولیس نے اہل خانہ کو مطلع کیا تو انہوں سات سالہ علی عباس کو شناخت کرلیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی۔
ایس ایس پی ملیر کے مطابق پولیس نے ٹیکنیکل شواہد کی روشنی میں دو دن میں ملزم کو گرفتار کرلیا، ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ واضح رہے بچوں کے حقوق اور جنسی تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے 2019 میں پیش کردہ زینب الرٹ بل تاحال التوا کا شکار ہے۔
سنہ 2019 میں وزارت انسانی حقوق کی جانب سے پیش کیے جانے والے مسودے کے مطابق بچوں کے خلاف جرائم کے واقعات کی روک تھام کے لیے اور ایسے کسیز پر جلد از جلد کارروائی اور مجرم کی سزا کے حوالے سے نکات شامل کیے گئے۔ مسودے کے مطابق پولیس کو اس بات کا پابند کیا گیا کہ کسی بچے کی گمشدگی یا اغوا کے واقعے کی رپورٹ درج ہونے کے دو گھنٹے کے اندر اس پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ بل میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر کوئی پولیس افسر قانون کے مطابق اس پر عمل درآمد نہیں کرتا تو اس کا یہ اقدام قابلِ سزا جرم تصور ہو گا۔ ماہرین کے مطابق اس قانون کا چاروں صوبوں میں اطلاق اور اس پر عمل درآمد سے ایسے افسوسناک واقعات میں کمی آئے گی۔