فیصل آباد:(دنیا نیوز) میڈیکل کی طالبہ پر تشدد کیس کے مرکزی ملزم شیخ دانش کو پولیس کی سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کردیا گیا، وکلا ء کی جانب سے ملزم اور پولیس پر دھاوا بول دیا گیا جبکہ عدالت نے ملزم کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
فیصل آباد میں معروف صنعتکار شیخ دانش کی جانب سے شادی سے انکار پر اپنی بیٹی کی کلاس فیلو خدیجہ غفور کو اپنی بیٹی اور دیگر ساتھیوں کی مدد سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اسکے سر کے بال کاٹ دئیے تھے جبکہ متاثرہ طالبہ کو جوتے چاٹنے پر بھی مجبور کیا گیا تھا، تشدد کی ویڈیو بناکر ملزمان کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی وائرل کر دی گئی تھی، جس پر تھانہ ویمن میں متاثرہ طالبہ خدیجہ غفور کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے مرکزی ملزم معروف صنعتکار شیخ دانش، سیکرٹری ماہم سمیت دیگر 6 ملزمان کو حراست میں لے رکھا ہے جبکہ شیخ دانش کی بیٹی انا دانش تاحال پولیس کی گرفت میں نہ آسکی ہے، پولیس نے سخت سکیورٹی میں مرکزی ملزم شیخ دانش کو علاقہ مجسٹریٹ علی رضا کی عدالت میں پیش کردیا۔
عدالت نے ملزم دانش کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، پولیس کی جانب سے ملزم دانش کے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی، کیس کے دیگر چار ملزمان دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہیں جبکہ مقدمے میں نامزد ملزمہ ماہم کو عدالت نے جوڈیشل کرتے ہوئے جیل بھجوا دیا تھا۔
مرکزی ملزم شیخ دانش کو عدالت میں پیش کرتے وقت وکلا ء کی جانب سے مرکزی ملزم اور پولیس پر دھاوا بول دیا گیا، اس موقع پر تشدد کرنے والے وکلاء کا کہنا تھا کہ ملزم شیخ دانش کی جانب سے انتہائی انسانیت سوز واقعہ سرزد کیا ہے جو رحم کے قابل نہ ہے۔ جسکےخلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے جبکہ متاثرہ طالبہ خدیجہ کی میڈیکل رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس میں خدیجہ کو جنسی ہراسگی کا شکار بنانے کی بھی تصدیق ہوگئی ہے تاہم حتمی اور تفصیلی رپورٹ کیلئے نمونے فرانزک لیبارٹری ارسال کردئیے گئے ہیں جس میں مزید حقائق سامنے آسکیں گے۔