لاہور: (ویب ڈیسک ) پنجاب میں سال 2023 کے دوران خواتین پر تشدد میں اضافہ ہوا ہے ، فیصل آباد میں جنسی زیادتی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔
ایک نجی تنظیم سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او) نے خواتین پر تشدد، زیادتی ، اغواء اور غیرت کے نام پر قتل کے رپورٹ شدہ کیسز سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں سندھ میں تشدد کا تقریباً ایک کیس یومیہ رپورٹ ہوا، جبکہ پنجاب میں خواتین پرتشدد کے مقدمات کی تعداد 10,201 تک پہنچ گئی ، جو کہ 2022 میں رپورٹ ہونے والے 8787 کیسز سے 16 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں، تاہم لاہور سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے جہاں 1464 کیسز رپورٹ ہوئے ، اس کے بعد شیخوپورہ (1198) اور قصور (877) کا نمبر آتا ہے۔
صوبے میں ریپ کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا، 2023 میں ریپ کے کل 6624 کیسز رپورٹ ہوئے، جو کہ 2022 میں رپورٹ ہونے والے 5890 کیسز سے 12 فیصد زیادہ ہے۔
فیصل آباد 728 کیسز کے ساتھ سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے، اس کے بعد لاہور (721) اور سرگودھا (398) ہیں،2023 میں پنجاب میں خواتین کے اغوا کے 626 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں لاہور (136)، فیصل آباد (30) اور وہاڑی (26) زیادہ متاثرہ علاقے ہیں۔
پنجاب میں غیرت کے نام پر قتل کے 120 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں رحیم یار خان (9)، جھنگ (8) اور راجن پور (8) زیادہ متاثرہ علاقے ہیں، صوبے میں انسانی سمگلنگ کے 20 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 19 چنیوٹ سے تھے۔
فیصل آباد ریپ کے کیسز میں سرفہرست ہے، اس کے بعد لاہور اور سرگودھا کا نمبر آتا ہے، حکومت سے خواتین کے خلاف تشدد کے قانون کو سخت بنانے اور خواتین کے لیے تحفظ کے مراکز قائم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔