لاہور: (روزنامہ دنیا) بھارت میں انتہا پسندی کے بڑھتے واقعات نے ورسٹائل اداکار نصیر الدین شاہ کو اپنے بچوں کی جانب سے فکر مند کر دیا، کہتے ہیں اس ملک میں گائے کے کاٹنے پر تو ایکشن ہو تا ہے مگر ایک انسان قتل کر دیا جائے تو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔
ایک انٹرویو میں انکا کہنا ہے کہ مجھے اپنی اولاد کے بارے میں سوچ کر فکر ہوتی ہے کیونکہ ان کا مذہب ہی نہیں ہے۔ مذہبی تعلیم مجھے ملی مگر میری اہلیہ رتنا کو با لکل نہیں ملی تھی، انہوں نے کہا ہم نے اپنے بچوں کو مذہبی تعلیم نہیں دی کیونکہ میرا یہ ماننا ہے کہ اچھائی اور برائی کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں مگر ہاں قرآن کی ایک دو سورتیں ضرور یاد کرائی ہیں کیونکہ اگر ایسے ہی کسی برہم انتہا پسندوں نے بچوں کو روک کر ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہو گا۔
ںصیرالدین شاہ نے کہا بھارت میں انتہا پسندی کا زہر پھیل چکا ہے جسے اب قابو کرنا مشکل ہے۔ ہم دیکھ چکے ہیں اس ملک میں گائے کے کاٹنے پر تو ایکشن ہوتا ہے مگر ایک انسان قتل کر دیا جائے تو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔